رسائی کے لنکس

صدر ٹرمپ کا انتخابی نتائج تسلیم کرنے سے پھر انکار، حامیوں کے واشنگٹن میں مظاہرے

اتوار کو اپنی ٹوئٹ میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹے۔ ابھی ہمیں طویل سفر طے کرنا ہے۔ یہ دھاندلی زدہ الیکشن تھے۔ 

16:58 2.11.2020

'جو بائیڈن جیتے تو پاکستان سے متعلق پالیسی بدل سکتی ہے'

پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں ہر دور میں اتار چڑھاؤ آتا رہا ہے۔ صدارتی انتخابات کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات کس سمت میں جا سکتے ہیں؟ جانتے ہیں جنوبی ایشائی امور کے ماہر شجاع نواز سے وائس آف امریکہ کے ندیم یعقوب کی گفتگو میں۔

'جو بائیڈن جیتے تو پاکستان سے متعلق پالیسی بدل سکتی ہے'
please wait

No media source currently available

0:00 0:04:04 0:00

17:01 2.11.2020

الیکشن 2020 کے نتائج میں سوئنگ ریاستوں کا کردار فیصلہ کن ہو گا

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پینسلوانیا کا شمار ایسی ریاستوں میں ہو رہا ہے جہاں 2020 کے صدارتی انتخاب کے دوران کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ ریاست کے ووٹرز کسی بھی امیدوار کے حق میں ووٹ ڈال کر انتخابات کے نتائج پر فیصلہ کن طریقے سے اثر انداز ہو سکتے ہیں۔

الیکشن سے ایک ہفتہ قبل دونوں امیدواروں نے ایسے ووٹرز پر توجہ دی جن کے متعلق کہا جاتا ہے کہ انہوں نے اب تک یہ فیصلہ نہیں کیا کہ وہ کس امیدوار کے حق میں اپنا ووٹ ڈالیں گے۔

تین نومبر کے الیکشن کے لیے اس سال مہمات کی روایتی گہماگہمی کرونا وائرس کے باعث گزشتہ کچھ مہینوں میں ماند پڑ گئی۔ لیکن آخری صدارتی مباحثے کے بعد دونوں طرف سے جلسوں اور بیانات میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔ بہت سے امریکی ووٹرز ڈاک کے ذریعے یا ارلی ووٹنگ کی سہولت استعمال کر کے ووٹ ڈال رہے ہیں۔

سیاسی مبصرین کے مطابق ٹرمپ اور بائیڈن کے درمیان پینسلوانیا اور فلوریڈا سمیت کئی ریاستوں میں سخت مقابلے کی توقع ہے اور اس الیکشن کا فیصلہ میدانِ جنگ بننے والی ان ریاستوں کے نتائج ہی کریں گے۔

مزید پڑھیے

17:01 2.11.2020

مسلم دنیا کے لیے ٹرمپ اور بائیڈن کی خارجہ پالیسی

مسلم دنیا بالخصوص مشرقِ وسطیٰ کے ملکوں کے لیے دونوں امریکی صدارتی امیدواروں صدر ٹرمپ اور سابق نائب صدر جو بائیڈن کی خارجہ پالیسی میں کیا چیزیں مشترک ہیں اور کیا مختلف؟ دیکھیے نیلوفر مغل کی اس رپورٹ میں۔

مسلم دنیا کے لیے ٹرمپ اور بائیڈن کی خارجہ پالیسی
please wait

No media source currently available

0:00 0:04:35 0:00

17:04 2.11.2020

ٹرمپ اور بائیڈن اہم مسائل پر کہاں کھٹرے ہیں؟

فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکی ووٹروں کے لیے صدارتی امیدواروں صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن کے درمیان مختلف قومی اور بین الاقوامی مسائل پر امتیاز کرنا نسبتاً آسان سمجھا جاتا ہے کیونکہ دونوں کے طرز سیاست اور منشور ایک دوسرے سے واضح طور پر الگ الگ ہیں۔

ری بپلیکن اور ڈیموکریٹک پارٹیوں ان رہنماوں کے نظریات اور خیالات سے یہ اندازہ لگانا بھی آسان ہے کہ وہ امریکہ کو آئندہ چار سالوں میں کس سمت لے جانا چاہتے ہیں۔

عمومی طور پر صدر ٹرمپ نے اپنے وعدوں کے مطابق حکومتی عمل داری کو ایک غیر روایتی انداز میں چلایا ہے۔ ایسا ان کے اندرونی اور بیرونی مسائل پر اپنائی گئی پالیسیوں سے عیاں ہے۔

بیرونی طور پر انہوں نے امریکہ پہلے کی بنیاد پر واشنگٹن کے دیرینہ اتحادی ممالک سے تعلقات کو جانچا ہے۔ اندرونی سطح پر انہوں نے اپنے صدارتی اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے اس کو کئی بار استعمال کیا جس کی بنا پر انہیں وفاقی عدالتی نظام کے سامنے رکنا پڑا۔

ان کے مقابل بائیڈن نے ترقی پسند پالیسیوں کی بنیاد پر اپنی مہم کو چلایا ہے۔ انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ ملک میں ایسی روایتی سیاست کو واپس لائیں گے جس کا انحصار سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ٹوئٹر پر کم اور عوامی جلسوں اور تفصیلی بحث و مباحثوں اور قانون سازی پر زیادہ ہو۔

مزید پڑھیے

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG