امریکی خاتونِ اول ملانیا ٹرمپ کی زندگی پر ایک نظر
امریکی انتخابات کے لیے ووٹنگ شروع
امریکہ میں صدارتی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا آغاز منگل کو ریاست نیو ہمپشائر کے شمال مشرق میں واقع دو ٹاؤنز سے ہوا جہاں پولنگ اسٹیشن علی الصبح روایتی طریقوں سے کھولے گئے۔
اس کے علاوہ دیگر تین ریاستوں نیو یارک، نیو جرسی اور ورجینیا میں بھی ووٹنگ شروع ہو گئی ہے۔ ووٹرز پولنگ اسٹیشنوں کے باہر قطار میں لگ کر اپنا حقِ رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ تقریباً 10 کروڑ رجسٹرڈ ووٹرز ارلی ووٹنگ کے ذریعے پہلے ہی اپنا حقِ رائے دہی استعمال کر چکے ہیں۔
امریکہ میں کانگریس کی نشستوں اور ریاستی گورنرز کے بھی انتخابات
امریکہ میں صدر اور نائب صدر کے انتخاب کے علاوہ ایوانِ نمائندگان کی 435 جب کہ سینیٹ کی ایک تہائی نشستوں پر بھی انتخاب ہو رہا ہے جب کہ 11 ریاستوں میں نئے گورنرز کا بھی انتخاب ہو رہا ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ وائٹ ہاؤس تک چاہے جو بھی اُمیدوار جائے لیکن کانگریس کے انتخابات کے نتائج بھی ملکی سیاست پر اثر انداز ہوں گے۔
موجودہ ایوانِ نمائندگان میں ڈیمو کریٹک پارٹی کو اکثریت حاصل ہے جب کہ سینیٹ میں ری پبلکن پارٹی کی اکثریت ہے۔
دونوں جماعتوں کی یہ کوشش ہو گی کہ کانگریس میں بھی اپنی برتری ثابت کریں۔
ایوانِ نمائندگان کے اراکین کا انتخاب
امریکہ میں ووٹرز تین نومبر کو صدر اور نائب صدر کے علاوہ 50 ریاستوں سے ایوانِ نمائندگان کے 435 اراکین کا بھی انتخاب کر رہے ہیں۔
ہر ریاست میں آبادی کے تناسب سے ایوانِ نمائندگان کے اراکین ہوتے ہیں۔ سب سے زیادہ آبادی والی ریاست کیلی فورنیا میں ایوانِ نمائندگان کے لیے 53 نشستیں ہیں جب کہ رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑی ریاست الاسکا میں صرف ایک نشست ہے۔
امریکی انتخابات: حریف سے کم ووٹ لینے کے باوجود صدر منتخب ہونے والے امیدوار
امریکہ کی تاریخ میں پانچ بار ایسا ہوا ہے کہ کوئی امیدوار پاپولر ووٹ لینے میں تو کامیاب نہیں ہوا لیکن منصبِ صدارت تک پہنچنے میں کامیاب ہو گیا۔
امریکہ میں صدارتی انتخابات میں صدر کا انتخاب براہ راست ووٹنگ سے نہیں ہوتا بلکہ 50 ریاستوں میں ووٹرز ڈیلیگیٹس یعنی مندوبین کا انتخاب کرتے ہیں۔ جس صدارتی امیدوار کے مندوبین کی تعداد زیادہ ہوتی ہے وہ وائٹ ہاؤس کا مکین بن جاتا ہے۔
اس کی حالیہ مثال امریکہ کے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہیں۔ جنہوں نے 2016 کے انتخابات میں حریف امیدوار ڈیموکریٹک پارٹی کی ہیلری کلنٹن سے 30 لاکھ کے لگ بھگ کم ووٹ لیے تھے لیکن اس کے باوجود امریکہ کے صدر منتخب ہو گئے۔ کیوں کہ ان کے مندوبین کی تعداد ہیلری کلنٹن کے مقابلے میں زیادہ تھی۔
امریکہ کی تاریخ میں پانچ بار ایسا ہوا ہے کہ کوئی امیدوار پاپولر ووٹ تو نہیں حاصل کر سکا لیکن وہ امریکہ کا صدر بن گیا۔