رسائی کے لنکس

وسط مدتی امریکی انتخابات میں حزب اختلاف کی مہم تیز


وسط مدتی امریکی انتخابات میں حزب اختلاف کی مہم تیز
وسط مدتی امریکی انتخابات میں حزب اختلاف کی مہم تیز

امریکہ میں ایوان نمائندگان کے ریپبلیکن ارکان جمعرات کو ایک دستاویز جاری کر رہے ہیں جس میں اُس ایجنڈے کی تفصیل بیان کی گئی ہے جس پر وہ نومبر میں ہونے والے وسط مدتی انتخابات میں جیت کی صورت میں کانگریس کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد عمل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

”پلیج ٹو امریکہ“ کا نام دیے گئے اس ایجنڈے میں وفاقی اخراجات میں 2008ء کی سطح تک کمی کے علاوہ صدر براک اوباما کی طرف سے صحت عامہ سے متعلق اصلاحات کی منسوخی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ اس ایجنڈے میں وفاقی سطح پر سکیورٹی اہلکاروں کے علاوہ تمام بھرتیاں بند کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔

ایوان میں ڈیموکریٹ رہنماؤں نے ریپبلیکن ارکان کے اس منصوبے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ملکی مسائل میں مزید اضافہ کر دے گا۔

ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ریپبلیکن ارکان ایک بار پھر ان ہی ”ناکام“اقتصادی پالیسیوں کی طرف لوٹنا چاہتے ہیں جن سے ان کے بقول لاکھوں امریکی متاثر ہوئے اور ملکی معیشت کو بھی خطرات لاحق ہوئے۔

عوامی تجزیوں سے معلوم ہوتا ہے کہ وسط مدتی انتخابات میں ریپبلیکن امیدواروں کا اپنی موجودہ نشستوں سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے کا امکان ہے اور بظاہر یہ تعداد سینٹ کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے کافی ہو گی جہاں اس وقت صدر اوباما کے حامی ڈیموکریٹس اکثریت میں ہیں۔

مسٹر اوباما نے ایک روز قبل کہا تھا کہ طبی سہولیات کے بڑھتے ہوئے اخراجات کی وجہ سے صحت عامہ سے متعلق اصلاحات کی ضرورت تھی۔ انھوں نے کہا ہے کہ اس مہنگائی کے باعث افراد، ادارے اور حکومتوں کو دیوالیہ ہونے کا سامنا تھا۔

ریپبلیکنز کے مطابق ان اصلاحات کے بعد ٹیکس میں اضافہ ہو جائے گا اور حکومت صحت عامہ میں زیادہ کردار ادا کر سکے گی۔

بے روزگاری، ٹیکس اور خصارہ وسط مدتی انتخابات میں اہم موضوعات کی شکل میں سامنے آئے ہیں۔

XS
SM
MD
LG