امریکہ اُن الزامات کا جائزہ لے رہا ہے جن میں شام کے ایک غیرجانبدار گروپ نے دعویٰ کیا تھا کہ مشرقی شام میں داعش کے زیر کنٹرول جیل پر امریکی قیادت والے اتحاد کی فضائی کارروائی کے نتیجے میں تقریباً 60 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں سے متعدد کے لیے بتایا جاتا ہے کہ وہ قیدی تھے جن کا شہری آبادی سے تعلق تھا۔
اتحاد کے ایک ترجمان، کرنل جو سکروکا نے رائٹرز کو بتایا کہ مشن کی ’’خوبی کے ساتھ منصوبہ بندی‘‘ کی گئی تھی، تاکہ غیر لڑاکا افراد کو ممکنہ نقصان سے بچایا جا سکے۔ لیکن، اتحاد سے تعلق رکھنے والا دستہ اِن الزامات کا جائزہ لے رہا ہے۔
’سیرئن آبزرویٹری فور ہیومن رائٹس‘ نے منگل کے روز کہا ہے کہ مشرقی شام کے قصبے، المیادین میں واقع داعش کے قیدخانے پر اتحاد کی فضائی کارروائی کے نتیجے میں 57 افراد ہلاک ہوئے۔
رقہ داعش کا فی الواقع دارالحکومت ہے، جو حالیہ دِنوں کے دوران خاصے دباؤ میں رہا ہے، جہاں سے داعش نے اپنی قیادت کو المیادین کی جانب روانہ کردیا ہے۔
سکروکا نے کہا ہے کہ جیل کو اس لیے ہدف بنایا گیا، تاکہ اتحاد، ہمارے ساتھیوں اور ہمارے ملکوں کے خلاف داعش کے دہشت گرد حملوں کی شہ دینے اور سہولت کاری کی استعداد کو منتشر کیا جاسکے۔