|
امریکہ نے منگل کو ایرانی اور روسی تنظیموں پر امریکی انتخابات میں مداخلت کی کوشش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ان پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
واشنگٹن نے جن گروپوں کو پابندیوں کا نشانہ بنایا ہے ان میں ایران کے پاسداران انقلاب کے ماتحت کام کرنے والی تنظیم "کاگنیٹو ڈیزائن پروڈکشن سینٹر" اور ماسکو میں قائم "جیو پولیٹیکل ایکسپرٹائز سینٹر" شامل ہیں۔
اس سلسلے میں محکمہ خزانہ میں قائم مقام نائب وزیر برائے دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس بریڈلی اسمتھ نے کہا، "ایران اور روس کی حکومتوں نے ہمارے انتخابی عمل اور اداروں کو نشانہ بنایا ہے اور ٹارگٹڈ ڈس انفارمیشن مہمات کے ذریعے امریکی عوام کو تقسیم کرنے کی کوشش کی ہے۔"
محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک الگ بیان میں کہا کہ امریکہ اپنے انتخابات کی سالمیت پر اثر انداز ہونے یا مداخلت کرنے کے لیے بدنیتی پر مبنی عناصر کی کوششوں پر کڑی نظر رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا، "ہم ریاستی سرپرستی میں چلنے والے کرداروں کے لیے احتساب کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں جو ہمارے جمہوری اداروں میں عوامی اعتماد کو کمزور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔"
محکمہ خزانہ نے کہا کہ ایرانی اور "روسی مین انٹیلی جینس ڈائریکٹوریٹ" سے وابستہ گروہوں کا مقصد امریکہ میں " سماجی و سیاسی کشیدگی کو ہوا دینا اور امریکی ووٹرز پر اثر انداز ہونا تھا۔"
محکمے کے مطابق کوگنیٹو ڈیزائن پروڈکشن سینٹر نے کم از کم 2023 سے اثر و رسوخ کی کارروائیوں کا منصوبہ بنایا تھا، تاکہ "آئی آر جی سی کی جانب سے 2024 کے امریکی انتخابات تک امریکی ووٹرز کے درمیان سماجی و سیاسی کشیدگی کو ہوا دی جا سکے۔
روس کے جیو پولیٹیکل ایکسپرٹیز کے مرکز کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اس نے "ڈیپ فیکس" کی تیاری کو ہدایات اور سبسڈی دی تاکہ وہ لوگوں کی حقیقی آڈیو، تصاویر یا ویڈیو سے غلط تشبیہات پیدا کرے اور 2024 کے امریکی انتخابات میں امیدواروں کے بارے میں غلط معلومات گردش میں لائے۔
روسی مرکز کے علاوہ اس کے ڈائریکٹر ویلری میخائیلووچ کوروون کو بھی پابندیوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ دونوں کمپنیوں پر تازہ ترین پابندیاں ان پر پہلے سے عائد پابندیوں کے علاوہ ہیں۔
امریکی حکومت نے 2024 کے شروع میں الزام لگایا تھا کہ ایرانی حکام نے امریکی جمہوری اداروں پر اعتماد کو کمزور کرنے کی کوشش کی۔
محکمہ خزانہ کے مطابق ان دو کمپنیوں نے مبینہ طور پر امریکہ کی دو بڑی سیاسی جماعتوں، ڈیموکریٹک اور ری پبلیکن، کی صدارتی مہموں تک براہ راست پہنچ رکھنے والے افراد تک رسائی حاصل کرنے کے لیے "سوشل انجینئرنگ" اور دیگر کوششوں کا استعمال کیا۔
علاوہ ازیں، ایک الگ نوٹس میں محکمہ خزانہ نے ماسکو کے سابق سٹی کونسلر الیکسی گورینوف کی حراست پر روس کے جج اولیسیا مینڈیلیوا پر بھی پابندیاں لگانے کا اعلان کیا ہے۔
خیال رہے کہ گورینوف کو یوکرین میں ماسکو کی جنگ کے خلاف بولنے پر سزا سنائی گئی تھی۔
محکمہ خزانہ کے قائم مقام نائب وزیر بریڈلی اسمتھ نے کہا کہ روس کی طرف سے اپنے قانونی نظام میں ہیرا پھیری اختلاف رائے کو خاموش کرتی ہے اور یوکرین کے خلاف روس کی ناقابل دفاع جنگ کے بارے میں سچائی کا گلا گھونٹ دیتی ہے۔
روس میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے خصوصی نمائندے نے پیر کے روز گورینوف کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔
(اس خبر میں شامل معلومات اے ایف پی سے لی گئی ہیں)
فورم