رسائی کے لنکس

سینڈی طوفان: 50 افراد ہلاک، 82 لاکھ بجلی سے محروم


سمندری طوفان ’سینڈی‘ بحراوقیانوس سے اُٹھا اور امریکہ کی طرف بڑھتے ہوئے اُس نے پہلے غرب الہند یا کریبین میں تباہی مچائی جہاں 70 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔

امریکہ کے مشرقی ساحل سے ٹکرانے والے سمندری طوفان ’سینڈی‘ کے باعث ہلاکتوں کی تعداد کم ازکم پچاس ہوگئی ہے، جبکہ مواصلاتی نظام مفلوج اور بجلی کا نظام درہم برہم ہونے سے منگل کو سترہ ریاستوں میں بیاسی لاکھ سے زائد لوگ بجلی سے محروم ہوگئے۔

گزشتہ کئی دہائیوں میں آنے والے اس تباہ کن اور ہولناک طوفان کے باعث امریکہ کے سب سے گنجان آباد مشرقی حصے میں وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، تاہم نقصانات کا صحیح طور پر اندازا لگانا ابھی باقی ہے۔

ملک کے سب سے بڑے شہر نیویارک میں بیس لاکھ لوگ بجلی سے محروم ہو گئے جہاں مینہیٹن کے نشیبی علاقوں کی سڑکیں سیلابی پانی میں ڈوب گئیں اور بروک لِن تک سات زیر زمین ریلوے اسٹیشن پانی سے بھر گئے۔

نیویارک اسٹاک ایکسچینج منگل کو دوسرے روز بھی بند رہا جبکہ اس سے قبل 1888ء میں طوفانی جھکڑوں کے باعث ایسا ہوا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ شہر کے پچاس لاکھ باسیوں کے لیے لازمہء حیات سمجھے جانے والے زیر زمین ریلوے کے نظام کو بے مثل نقصان پہنچا ہے۔


ملبہ ہٹانے میں مصروف امدادی کارکن
ملبہ ہٹانے میں مصروف امدادی کارکن
نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے ایک دورے کے دوران نیویارک کے میئر مائیکل بلومبرگ نے کہا کہ ٹرینوں کی آمد و رفت بحال ہونے میں چار سے پانچ دن لگ سکتے ہیں۔’’قدرت ہم سے کہیں زیادہ طاقتور ہے۔‘‘

نیویارک سمیت اردگرد کے علاقوں میں بجلی کی بحالی میں ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔

امریکہ کے مشرقی ساحلی خطے میں ہوائی اڈے بدستور بند اور پروازیں منسوخ ہونے کے باعث ہزاروں افراد منزلوں پر پہنچنے سے قاصر ہیں۔

تاہم مسافروں کو نیویارک کے جان ایف کینیڈی ائرپورٹ اور نیو جرسی میں نیوورک انٹرنیشنل ائرپورٹ پر بدھ کی صُبح محدود سروس بحال کرنے کی خوشخبری دی گئی ہے۔

نقصانات کا تخمینہ لگانے والی ایک کمپنی نے طوفان کے باعث تقریباً تیس ارب ڈالر نقصانات کی پیش گوئی کی ہے۔

سمندری طوفان ’سینڈی‘ بحراوقیانوس سے اُٹھا اور امریکہ کے مشرقی ساحل کی طرف بڑھتے ہوئے اُس نے پہلے غرب الہند یا کریبین میں تباہی مچائی جہاں 70 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔
XS
SM
MD
LG