امریکہ کے محکمۂ انصاف کا کہنا ہے کہ امریکہ نے سنگاپور کی ایک کمپنی کے ملکیتی بحری آئل ٹینکر کو ضبط کر لیا ہے۔ یہ آئل ٹینکر شمالی کوریا کو غیر قانونی طور پر تیل کی ترسیل کر رہا تھا۔
نیو یارک کے فیڈرل جج کے فیصلے پر عمل درآمد کرتے ہوئے امریکہ نے ‘ایم ٹی کریجیئس’ نامی آئل ٹینکر کو تحویل میں لیا تھا۔ جو کہ اس وقت کمبوڈیا میں موجود ہے۔
محکمۂ انصاف کے جاری کردہ بیان کے مطابق آئل ٹینکر جس میں دو ہزار 734 ٹن تیل ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہے، اسے سنگا پور کی ‘کویک کی سینگ’ نے خریدا تھا۔
بیان کے مطابق کویک اور اس کے حلیف امریکہ اور اقوامِ متحدہ کی طرف سے لگائی گئی پابندیوں کے باوجود خفیہ طور پر شمالی کوریا کو تیل فراہم کر رہے تھے۔
سن 2019 میں اگست سے دسمبر کے درمیان کریجیئس نے غیر قانونی طور پر اپنی لوکیشن سے متعلق معلومات کو خفیہ رکھا تھا۔
سیٹلائٹ تصویروں کے مطابق اس عرصہ کے دوران آئل ٹینکر نے 15 لاکھ ڈالر سے زائد مالیت کا تیل شمالی کوریا کے جہاز میں منتقل کیا تھا۔
محکمۂ انصاف کی طرف سے کویک پر شیل کمپنیوں کے ذریعے اس منصوبے کو خفیہ رکھنے کا الزام لگایا گیا تا کہ کسی قسم کی کٹوتی نہ کی جا سکے۔
محکمۂ انصاف کی طرف سے کویک پر شمالی کوریا پر عائد کردہ معاشی پابندیوں کی خلاف ورزی اور منی لانڈرنگ کے الزامات لگائے گئے ہیں۔
کمبوڈیا کے حکام نے مارچ 2020 میں امریکی کی طرف سے جاری کردہ وارنٹ پر آئل ٹینکر کے خلاف کارروائی کی تھی اور اس وقت سے ٹینکر وہاں ہی موجود ہے۔
امریکہ اور شمالی کوریا کے درمیان مذاکرات ایک عرصے سے رکے ہوئے ہیں اور اس چیز کا تعین نہیں ہو سکا کہ اگر نیو کلیئر ریاست شمالی کوریا پر عائد معاشی پابندیاں ہٹائی جاتی ہیں تو بدلے میں شمالی کوریا کیا اقدامات کرے گا۔