امریکہ کی سینیٹ نے شہریوں کی اکثریت کو بھاری ٹیکسوں کی ادائیگیوں سے بچانے کے لیے ایک بل کی کثرت رائے سے منظوری دی ہے۔
منگل کو آٹھ کے مقابلے میں اس بل کے حق میں 89 ووٹ ڈالے گئے۔
قبل ازیں صدر براک اوباما اور سینیٹ کے رہنماؤں کے درمیان اس بل کے بارے میں ایک معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت ساڑھے چار لاکھ ڈالر سالانہ سے زائد آمدنی والے امریکیوں کو زیادہ ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔
سینیٹ سے منظوری کے بعد اب ایوان نمائندگان سے اس مسودے کی منظوری ہونا باقی ہے جس کا اجلاس منگل کی دوپہر منعقد ہو گا۔
سینیٹ کے ارکان نے سال نو کی شام اس بل پر رائے شماری کی تیاری کرتے ہوئے گزاری۔ یہ مسودہ ڈیمو کریٹک اور ریپبلیکن قانون سازوں کے درمیان کئی ماہ کے شدید اور بسا اوقات تلخ مذاکرات کے بعد وجود میں آیا ہے۔
رائے شماری سے قبل نائب امریکی صدر جو بائیڈن نے سینیٹ میں ڈیموکریٹ ارکان کو بند کمرے میں جمع کیا۔ انھوں نے بھرپور مسکراہٹ کے ساتھ کہا ’’ سال نو مبارک، جس طرح یہ رائے شماری ہونے جا رہی ہے میں اس بارے میں بہت اچھا محسوس کررہا ہوں۔‘‘
سینیٹ میں ریپبلکن پارٹی کے ایک لیڈر مچ میک کونل نے کہا کہ ان کے گروپ نے اچھے مقصد کے لیے ووٹ دیا۔
’’ہم (ریپبلکن) نہیں سمجھتے کہ کسی صورت ٹیکسوں میں اضافہ ہو، لیکن ہم تمام یہ جانتے ہیں کہ اگر ہم نے کچھ نا کیا تو اس کا اثر ہر آدمی پر پڑے گا۔ ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔‘‘
منگل کو آٹھ کے مقابلے میں اس بل کے حق میں 89 ووٹ ڈالے گئے۔
قبل ازیں صدر براک اوباما اور سینیٹ کے رہنماؤں کے درمیان اس بل کے بارے میں ایک معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت ساڑھے چار لاکھ ڈالر سالانہ سے زائد آمدنی والے امریکیوں کو زیادہ ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔
سینیٹ سے منظوری کے بعد اب ایوان نمائندگان سے اس مسودے کی منظوری ہونا باقی ہے جس کا اجلاس منگل کی دوپہر منعقد ہو گا۔
سینیٹ کے ارکان نے سال نو کی شام اس بل پر رائے شماری کی تیاری کرتے ہوئے گزاری۔ یہ مسودہ ڈیمو کریٹک اور ریپبلیکن قانون سازوں کے درمیان کئی ماہ کے شدید اور بسا اوقات تلخ مذاکرات کے بعد وجود میں آیا ہے۔
رائے شماری سے قبل نائب امریکی صدر جو بائیڈن نے سینیٹ میں ڈیموکریٹ ارکان کو بند کمرے میں جمع کیا۔ انھوں نے بھرپور مسکراہٹ کے ساتھ کہا ’’ سال نو مبارک، جس طرح یہ رائے شماری ہونے جا رہی ہے میں اس بارے میں بہت اچھا محسوس کررہا ہوں۔‘‘
سینیٹ میں ریپبلکن پارٹی کے ایک لیڈر مچ میک کونل نے کہا کہ ان کے گروپ نے اچھے مقصد کے لیے ووٹ دیا۔
’’ہم (ریپبلکن) نہیں سمجھتے کہ کسی صورت ٹیکسوں میں اضافہ ہو، لیکن ہم تمام یہ جانتے ہیں کہ اگر ہم نے کچھ نا کیا تو اس کا اثر ہر آدمی پر پڑے گا۔ ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔‘‘