امریکہ کے ایوان نمائندگان نے حکومتی اخراجات کے بل کی منظوری سے پہلے ہی اپنا اجلاس جمعے کی شام 7 بجے سے پہلے ملتوی کر دیا جس کے بعد حکومت کے کئی محکموں کی جزوی بندش یقینی ہو گئی ہے۔
بل منظور نہ ہونے کی صورت میں جمعے کی نصف شب سے حکومتی شٹ ڈاؤن شروع ہو جائے گا۔
ایوان کا اجلاس اب ہفتے کی دوپہر کو ہو گا۔
اجلاس کے ملتوی ہونے سے امریکی کانگریس اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان حکومتی اخراجات کے بل کی منظوری کے لیے کسی معاہدے پر پہنچنے کی کوشش ناکام ہو گئی ہے جس سے آج آدھی رات سے کئی سرکاری محکموں میں کام رک جائے گا۔
ایک اندازے کے مطابق 8 لاکھ وفاقی ملازم شٹ ڈاؤن کی زد میں آئیں گے اور انہیں تنخواہ کے بغیر رخصت پر بھیج دیا جائے گا۔
امریکہ میں حکومتی شٹ ڈاؤن کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔
اس سے قبل صدر نے یہ کہا تھا کہ اگر میکسیکو سرحد کے ساتھ دیوار کی تعمیر کے لیے پانچ ارب ڈالر مختص نہیں ہوتے، تو اُنھیں اس بات پر ’’فخر‘‘ہوگا کہ کاروبار حکومت ٹھپ ہوجائے؛ جمعے کے روز صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ٹوئٹر پر کہا ہے کہ ’’شٹ ڈاؤن کے ذمے دار ڈیموکریٹ ہوں گے‘‘۔
ریپبلیکن قیادت والے ایوان نمائندگان نے جمعرات کے روز ایک عبوری اخراجاتی بل منظور کیا جس میں اُن کی مجوزہ دیوار کی تعمیر کا فنڈ شامل ہے؛ اور جمعے کے روز اس اقدام پر سینیٹ رائے شماری کرائے گی، اس توقع کے ساتھ کے آج نصف شب کو شٹ ڈاؤن کا خطرہ ٹل جائے گا۔
ٹرمپ نے جمعے کو ایک ٹوئیٹ میں کہا کہ ’’اگر ڈیموکریٹ ’نا‘ کی حمایت کرتے ہیں، تو شٹ ڈاؤن ہوگا، جو طویل عرصے تک جاری رہے گا‘‘۔
اس کوشش میں کہ سینیٹ سے اُن کی تجویز منظور ہوجائے، ٹرمپ نے جمعے کے روز سینیٹ کے ریپبیلکن ارکان کو وائٹ ہاؤس مدعو کیا ہے، تاکہ اس بِل اور سرحدی سکیورٹی کے معاملات پر بات کی جا سکے۔
ٹرمپ نے بارہا زور دے کر کہا ہے کہ وہ امریکہ میکسیکو سرحد کے ساتھ دیوار تعمیر کرنا چاہتے ہیں، جیسا کہ اُنھوں نے جمعرات کے ووٹ کے دوران ایوان کے ریپبلیکنز کو بتایا کہ سینیٹ سے منظوری کے بغیر وہ کسی قانون سازی پر دستخط نہیں کریں گے جس میں دیوار کے لیے رقوم مختص نہیں کی گئی ہوں۔
جمعے کے روز امریکی سینیٹ میں اقلیتی قائد، چَک شومر نے ایوان کے اجلاس میں اپنے ساتھیوں کو بتایا کہ ٹرمپ یکطرفہ فیصلے کر رہے ہیں جس کے باعث دنیا بھر میں افراتفری پھیل رہی ہے۔
شومر نے کہا ہے کہ ’’اس تمام بدمزگی کے نتیجے میں منڈیوں میں افراتفری ہے، بیرون ملک بدنظمی ہے، جس کے نتیجے میں امریکہ کی خوشحالی میں کمی آ رہی ہے اور محفوظ ہونے کا احساس کم ہو رہا ہے‘‘۔
سینیٹ میں ریپبلیکن پارٹی کے قائد، مِچ مکونیل نے دیوار کی تعمیر کی دلیل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ملک کی جنوبی سرحد پر سکیورٹی کی زیادہ ضرورت ہے، جو کسی ایک جماعت کی اختراع نہیں۔ یہ سچ حق کا معاملہ ہے، اور اس کی ضرورت بڑھتی جا رہی ہے‘‘۔