چودہویں صدی کے بعد سے لے کر کئی سو سالوں تک انگولا میں غلاموں کی تجارت جاری رہی۔ پرتگالی 1975 میں انگولا کی آزادی کے وقت زیادہ تر تاریخی ریکارڈ بھی اپنے ساتھ لے گئے۔ لوانڈا کے نیشنل آرکائیو میں موجود قلمی نسخے کم از کم 300 سال پرانے ہیں جو پیچھے رہ جانے والے ریکارڈ کا حصہ ہیں۔