سئیول نے کہا ہے کہ امریکہ اور جنوبی کوریا آئندہ ماہ کے اوائل میں اپنی مشترکہ سالانہ فوجی مشقیں شروع کریں گے جو یقنیی طور پر شمالی کوریا کی ناراضی کا باعث ہو گا۔
جنوبی کوریا کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ان مشقوں میں' کی ریزالو' نامی مشقیں، زیادہ تر کمپیوٹر پر کی جانے والی مشقیں ہیں جبکہ 'فاؤل ایگل' نامی مشقیں عملی طور کی جائیں گی۔ ان دونوں کا آغاز دو مارچ سے ہو گا۔
یہ جنگی مشقیں جزیرہ نما کوریا کے لیے مسلسل کشیدگی کا باعث ہیں۔ پیانگ یانگ ان کو اس پر حملہ کرنے کی تیاری سمجھتا ہے جبکہ سئیول اور واشنگٹن انہیں دفاعی نوعیت کی مشقیں قرار دیتے ہیں۔
اس ماہ کے اوائل میں شمالی کوریا نے پیشکش کی تھی کہ اگر امریکہ اور جنوبی کوریا فوجی مشقوں کو منسوخ کر دیتے ہیں تو وہ اپنے جوہری ہتھیاروں کے تجربات کو عارضی طور پر روک سکتا ہے۔
سئیول کی وزارت دفاع کے ترجمان کم من سیوک نے منگل کو ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ شمالی کوریا کے "موقف اور اشتعال انگیز بیان کا کوئی اثر نہیں ہو گا۔"
"دی کی ریزالو اور فاؤل ایگل مشقوں کا منصوبہ گزشتہ سال بنایا گیا تھا اور ہماری طرف سے کی جانے والی مشقوں کا شمالی کوریا کے موقف سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ معمول کی سالانہ دفاعی مشقیں ہیں"۔
کم نے یہ بھی کہا کہ سئیول نے شمالی کوریا کو پہلے سے طے شدہ ان مشقوں کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے تاہم ابھی تک اس پر (شمالی کوریا کا) کوئی ردعمل موصول نہیں ہوا۔
شمالی کوریا جو تین جوہری تجربات کر چکا ہے، ماضی میں ان مشقوں کا سہارا لے کر اس موقع کو امریکہ پر جوہری حملے کرنے کی دھمکی کے لیے استعمال کرتا رہا ہے۔ تاہم مبصرین اس بارے میں شک کا اظہار کرتے ہیں کہ شمالی کوریا کے پاس اس کی صلاحیت موجود ہے۔
دی کی ریزالو نامی مشقیں 2 مارچ سے 13 مارچ تک جاری رہیں گی اور اس میں جنوبی کوریا کے تقریباً 10,000 اور امریکہ کے 8,600 فوجی شریک ہوں گے۔ فاؤل ایگل مشقیں 24 اپریل تک جاری رہیں گی اور توقع ہے کہ اس میں جنوبی کوریا کے 200,000 اور امریکہ کے 3,700 فوجی حصہ لیں گے۔