امریکی نائب صدر مائیک پینس نے کہا ہے کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی مجوزہ خلائی فورس اس لیے ضروری ہے تاکہ ’’نئے میدانِ جنگ کے ابھرتے ہوئے خطرات سے نبردآزہا ہوا جا سکے‘‘۔
پینس نے یہ بات پینٹاگان سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
نائب صدر کے بقول، ’’اب وقت آگیا ہے کہ ہماری مسلح افواج کی نئی تاریخ رقم کرنے کے لیے اگلے عظیم باب کا اضافہ کیا جائے، تاکہ آئندہ کے میدانِ جنگ کی تیاری کی جا سکے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ’یونائٹڈ اسٹیٹس اسپیس فورس‘ قائم کی جائے‘‘۔
جون میں ٹرمپ نے ’اسپیس فورس‘ تشکیل دینے پر زور دیا تھا، جو فوج کی ایک نئی شاخ ہوگی، جس کے لیے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ خلا میں امریکہ کی برتری کو یقینی بنانے کے لیے نئی فورس ضروری ہے۔
وزیر دفاع جیمز میٹس نے گذشتہ سال علیحدہ ’اسپیس فورس‘ کے قیام پر شک کا اظہار کیا تھا، جس ضمن میں اُنھوں نے نوکرشاہی کی من مانی اور بڑی سطح کے اخراجات کی جانب دھیان مبذول کرایا تھا۔
حالانکہ، جمعرات کے دِن میٹس نے کہا کہ وہ ایک نئی کمان کی تشکیل کی حمایت کرتے ہیں، جس میں فوجی برانچوں میں موجود ارکان کو شامل کیا جائے۔
میٹس نے کہا کہ ’’ہمیں اس قابل بننا ہوگا کہ ہم مقابلہ کرسکیں، حاوی پاسکیں اور فتح سے ہمکنار ہوں‘‘۔
پینٹاگان بہت جلد کانگریس کو ایک رپورٹ پیش کرنے والا ہے، جس میں ’اسپیس فورس‘ کی تشکیل کا منصوبہ شامل ہوگا۔
کانگریس ہی حکومت کی وہ شاخ ہے جو نئے فوجی ڈویژن کی تشکیل کی منظوری دے سکتی ہے۔