امریکہ توانائی اور دیگر شعبوں میں پاکستان کی معاونت اور شراکت داری جاری رکھنے کا خواہاں ہے اور گومل زام ڈیم کی تعمیر کے بعد وہ دیا مر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے بھی معاونت فراہم کرے گا۔
اسلام آباد میں تعینات امریکی سفیر رچرڈ اولسن کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کو پاکستان کو درپیش توانائی کے بحران کا ادراک ہے اور وہ اس کے حل کے لیے بھرپور تعاون فراہم کرے گا۔
سرکاری ٹی وی سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ یہاں ہمارا مقصد پاکستانی حکومت کی مدد اور اس کے ساتھ مل کر کام کرنا ہے، ہم پن بجلی کے شعبے میں کام کرتے آرہے ہیں اور مستقبل میں بھی ہم مختلف منصوبوں میں شراکت داری کے خواہاں ہیں۔
قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں قائم ہونے والے گومل زام ڈیم سے گزشتہ ہفتے بجلی کی پیداوار شروع ہوگئی ہے اور اس منصوبے کے لیے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ’یو ایس ایڈ‘ نے پاکستان کی معاونت کی۔
یہ ڈیم 17.4 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے علاوہ زراعت کے شعبے کے لیے بھی کارآمد ثابت ہوگا۔ یہاں ذخیرہ ہونے والے پانی سے تقریباً دو لاکھ ایکڑ رقبے کو سیراب کیا جا سکے گا۔
وفاقی وزیر پانی بجلی خواجہ محمد آصف کہتے ہیں کہ اس منصوبے سے خصوصاً شدت پسندی کے شکار جنوبی وزیرستان میں لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور لوڈشیڈنگ میں خاطر خواہ کمی واقع ہوگی
امریکی سفیر اولسن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ماحول دوست اور سستی بجلی پیدا کرنے کے لیے معاونت فراہم کی جائے گی۔ ان کے بقول کوئلے سے بجلی کی پیداوار پر ان کے ملک کو ماحولیات سے متعلق کچھ تحفظات ہیں اس لیے پانی اور ہوا سے توانائی کے حصول کے شعبوں میں ان کا ملک پاکستان کی حوصلہ افزائی کرے گا۔
سفیر اولسن کے بقول ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے بجلی کی ترسیل کے نظام میں بھی اصلاحات کی ضرورت ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستانی حکومت اس پر غور کر رہی ہے۔
اسلام آباد میں تعینات امریکی سفیر رچرڈ اولسن کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کو پاکستان کو درپیش توانائی کے بحران کا ادراک ہے اور وہ اس کے حل کے لیے بھرپور تعاون فراہم کرے گا۔
سرکاری ٹی وی سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ یہاں ہمارا مقصد پاکستانی حکومت کی مدد اور اس کے ساتھ مل کر کام کرنا ہے، ہم پن بجلی کے شعبے میں کام کرتے آرہے ہیں اور مستقبل میں بھی ہم مختلف منصوبوں میں شراکت داری کے خواہاں ہیں۔
قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں قائم ہونے والے گومل زام ڈیم سے گزشتہ ہفتے بجلی کی پیداوار شروع ہوگئی ہے اور اس منصوبے کے لیے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ’یو ایس ایڈ‘ نے پاکستان کی معاونت کی۔
یہ ڈیم 17.4 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے علاوہ زراعت کے شعبے کے لیے بھی کارآمد ثابت ہوگا۔ یہاں ذخیرہ ہونے والے پانی سے تقریباً دو لاکھ ایکڑ رقبے کو سیراب کیا جا سکے گا۔
وفاقی وزیر پانی بجلی خواجہ محمد آصف کہتے ہیں کہ اس منصوبے سے خصوصاً شدت پسندی کے شکار جنوبی وزیرستان میں لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور لوڈشیڈنگ میں خاطر خواہ کمی واقع ہوگی
امریکی سفیر اولسن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ماحول دوست اور سستی بجلی پیدا کرنے کے لیے معاونت فراہم کی جائے گی۔ ان کے بقول کوئلے سے بجلی کی پیداوار پر ان کے ملک کو ماحولیات سے متعلق کچھ تحفظات ہیں اس لیے پانی اور ہوا سے توانائی کے حصول کے شعبوں میں ان کا ملک پاکستان کی حوصلہ افزائی کرے گا۔
سفیر اولسن کے بقول ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے بجلی کی ترسیل کے نظام میں بھی اصلاحات کی ضرورت ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستانی حکومت اس پر غور کر رہی ہے۔