امریکہ کے مشرقی ساحلی علاقوں میں بدھ کے روز ایک بڑے برفانی طوفان نے زندگی کے معمولات درہم برہم کردیے، کئی اہم شاہرایں بند ہوگئیں اور ریل گاڑیوں کی آمدروفت میں خلل پڑا۔
تیزی سے حرکت کرنے والے طوفان کے نتیجے میں واشنگٹن کے علاقے میں 25 سینٹی میٹر تک برف پڑی۔ جب کہ زیادہ تربرف باری شام کے ان اوقات میں ہوئی جب لوگ اپنے گھروں کو واپس جارہے تھے۔ برف باری کی وجہ سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد دارالحکومت اور اس کے مضافاتی علاقوں میں کئی گھنٹوں تک سڑکوں پر پھنسی رہی۔
برف باری سے بجلی کی تاریں ٹوٹنے سے ہزاروں گھر بجلی سے محروم ہوگئے۔
برفانی طوفان نے صدر اوباما کے وسکانسن سے واشنگٹن واپسی کے پروگرام کو بھی متاثر کیا اور انہیں اینڈریو میں واقع ایئر فورس کے ہوائی اڈے سے موٹر گاڑیوں کے قافلے کے ذریعے وہائٹ ہاؤس پہنچنے میں ایک گھنٹہ لگا۔ کیونکہ موسم کی خرابی کے باعث ان کے ہیلی کاپٹر کو اترنے پر مجبور ہونا پڑا تھا۔
مزید شمال کی جانب نیویارک کے میئر مائیکل بلوم برگ کو شہر میں ہنگامی صورت حال کا اعلان کرنا پڑا جہاں60 سینٹی میٹر تک برف باری کی اطلاعات ہیں۔ دسمبر کے آخر سے اب تک نیویارک میں 90 سینٹی میٹر سے زیادہ برف پڑچکی ہے۔
برفانی طوفان کے باعث نیویارک کے تین اہم ہوائی اڈوں سے پروازیں منسوخ کردی گئیں۔ بوسٹن ، اور فلاڈلفیا کے ہوائی اڈوں سے بھی پروازیں منسوخ ہونے کی اطلاعات ہیں۔
جمعرات کے روز علاقے میں ہزاروں اسکول بند کرنے پڑے۔