کئی امریکی ریاستوں میں آنے والے جھکڑوں اوربگولوں کے مہلک طوفان میں ہلاک ہونے والوں کی تعدا د امدادی کارکنوں کی جانب سے تمام تباہ شدہ عمارتوں کا ملبہ اٹھائے جانے کے بعد ہفتے کے روز بڑھ کر 142 تک پہنچ گئی۔
عہدے داروں کا کہناہے کہ ریاست میزوری کے شہر جوپلن میں تقریباً ایک سو افراد ابھی تک لاپتا ہیں جو گذشتہ اتوار کو شدید طوفان میں پھنس گئے تھے۔
عہدے داروں کا کہناہے کہ کئی افراد کی نعشیں اتنی خستہ حالت میں ہیں کہ ان کی شناخت کے لیے ڈی این اے اور دانتوں کے ریکارڈ سے مدد حاصل کرنی پڑے گی۔
ہفتے کے روز امریکی صدر براک اوباما نے کہا کہ وہ جوپلین جاکر طوفان کے متاثرین سے ملنا اورمقامی عہدے داروں کے ساتھ امدادی کوششوں پر گفتگو کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ حکومت متاثرین کی مدد اور بحالی کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گی۔
میسوری کے گورنرجے نکسن نے اتوار کا دن ، دعائیں کرنے اور طوفان میں بچھڑنے والوں کو یاد کرنے کے دن کے طورپر منانے کا اعلان کیا ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہناہے کہ اتوار کے روز کا بگولوں کا طوفان امریکہ میں 1947ء کے بعد کا سب سے بدترین طوفان تھا۔ جس میں ہواؤں کی رفتار 300 میل فی گھنٹہ تھی جس نے مکانوں کو اڑادیا، درخت جڑوں سے اکھڑ گئے اور گاڑیاں حادثات کاشکار ہوگئیں۔