صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت وسط مغربی امریکہ میں حالیہ طوفان سے تباہ ہونے والے علاقوں میں بحالی اور متاثرین کی مدد کے لیے مقامی انتظامیہ سے ہر ممکن تعاون کرے گی۔
منگل کواپنے دورہ برطانیہ کی مصروفیات کے آغاز سے قبل لندن کے وِن فیلڈ ہاؤس سے براہ راست نشر کیے گئے خطاب میں مسٹر اوباما نے کہا کہ وہ اتوا کو خود بھی ریاست میزوری جا رہے ہیں جہاں وہ مقامی حکام سے بات چیت میں امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے علاوہ متاثرین کو یہ یقین دلائیں گے کہ امریکی عوام اس مشکل وقت میں اُن کے ساتھ کھڑی ہے۔
”ہم (شانہ بشانہ) آپ کہ ساتھ رہیں گے جب تک ہر گھر مرمت نہیں ہو جاتا، جب تک ہر محلہ دوبارہ تعمیر نہیں ہو جاتا، جب تک ہر کاروبار دوبارہ بحال نہیں ہو جاتا۔ یہ میرا عزم ہے اور یہ امریکی عوام کا عزم ہے۔“
صدر اوباما کا کہنا تھا کہ اُن کی ہدایت پر فیڈرل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی کے منتظم کریگ فوگیٹ اور اُن کے نائب رِچ سرینو میزوری پہنچ چکے ہیں۔ امریکی صدر نے بتایا کہ متاثرین کی ہر ممکن مدد کو یقینی بنانے کے لیے اُنھوں نے اور ہوم لینڈ سکیورٹی کی سیکرٹری جینٹ ناپولیٹانو نے میزوری کے گورنر جے نکسن سے اس سلسلے میں تبادلہ خیال بھی کیا ہے۔
میزوری کے علاقے جوپلِن میں اتوار کو ایک بگولے نے شدید تباہی برپا کی تھی اور اس واقعے میں یہاں ایک سو سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ حالیہ طوفانوں نے میزوری کے علاوہ ریاست مِنی سوٹااور وسط مغربی امریکہ کے طول و عرض کو متاثر کیا ہے۔
صدر براک اوباما کا کہنا تھا کہ جوپلِن میں تباہی کے مناظر نے تمام امریکیوں کی طرح اُنھیں بھی ”شکستہ دل“ کر دیاہے۔
آئندہ دنوں میں مزید طوفانوں کی پیش گوئی کا ذکر کرتے ہوئے اُنھوں نے متاثرہ علاقوں کے رہائشیوں پر زور دیا کہ وہ محکمہ موسمیات اور مقامی حکام کی طرف سے جاری کی جانے والی ہدایت پر سختی سے عمل کریں۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1