صدر براک اوباما نے کانگریس سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹیکسوں میں اضافے اور سرکاری اخراجات میں کٹوتیوں کے خطر ے کو ٹالنے کے لیے یکم جنوری کی ڈیڈ لائن سے پہلے کوئی قدم اٹھائیں۔
’فسکل کلف ‘ کے نام سے موسوم مزیدٹیکسوں اور سرکاری اخراجات میں کٹوتیوں پر مبنی یہ خود کار نظام ، اسے روکنے کے لیے کوئی قانون سازی نہ ہونے کی صورت میں یکم جنوری سے خودبخود نافذ ہوجائے گا۔
کئی اقتصادی ماہرین کا کہناہے کہ اس کے نتیجے میں امریکی معیشت ، جس میں رفتار پہلے ہی سست ہے، کساد بازاری کی جانب پلٹ سکتی ہے۔
مسٹر اوباما نے ہفتے کے روز اپنے ہفتے وار خطاب میں کہاہے کہ وہ ڈیموکریٹس اور ری پبلیکنز کے ساتھ ملک کرایک منصوبے پر کام کرتے رہے ہیں جس سے ایک معقول حد تک سرکاری اخراجات کو کم کیا جاسکے گا اور امیر امریکیوں سے کہا جائے جائے گا کہ وہ تھوڑا سا مزید ٹیکس ادا کریں۔
لیکن صدر اوباما کا کہناہے کہ کانگریس کے کئی راہنماؤں نے ان کے منصوبے پر ایوان میں ووٹنگ کی اجازت نہیں دی۔
دوسری جانب سینیٹر رائے بلنٹ نے ری پبلیکنز کی جانب سے ہفتہ وار خطاب میں کہاہے کہ دو فی صد امیر امریکیوں پر ٹیکس بڑھانے کے منصوبے سے حکومت کو محض اس قدار آمدنی حاصل ہوسکتی ہے جس سے صرف آٹھ دن کے سرکاری اخراجات پورے کیے جاسکتے ہیں۔
بلنٹ کا کہناتھا کہ اگلے چند روز یہ طے کردیں گے کہ مسٹر ا وباما کی دوسری صدارتی مدت کس نوعیت کی ہوگی۔
جب کہ جمعے کے روز مسٹر اوباما نے نامہ نگاروں سے کہاتھا کہ انہیں توقع ہے کہ کانگریس کسی معاہدے پر پہنچ جائے گی۔
’فسکل کلف ‘ کے نام سے موسوم مزیدٹیکسوں اور سرکاری اخراجات میں کٹوتیوں پر مبنی یہ خود کار نظام ، اسے روکنے کے لیے کوئی قانون سازی نہ ہونے کی صورت میں یکم جنوری سے خودبخود نافذ ہوجائے گا۔
کئی اقتصادی ماہرین کا کہناہے کہ اس کے نتیجے میں امریکی معیشت ، جس میں رفتار پہلے ہی سست ہے، کساد بازاری کی جانب پلٹ سکتی ہے۔
مسٹر اوباما نے ہفتے کے روز اپنے ہفتے وار خطاب میں کہاہے کہ وہ ڈیموکریٹس اور ری پبلیکنز کے ساتھ ملک کرایک منصوبے پر کام کرتے رہے ہیں جس سے ایک معقول حد تک سرکاری اخراجات کو کم کیا جاسکے گا اور امیر امریکیوں سے کہا جائے جائے گا کہ وہ تھوڑا سا مزید ٹیکس ادا کریں۔
لیکن صدر اوباما کا کہناہے کہ کانگریس کے کئی راہنماؤں نے ان کے منصوبے پر ایوان میں ووٹنگ کی اجازت نہیں دی۔
دوسری جانب سینیٹر رائے بلنٹ نے ری پبلیکنز کی جانب سے ہفتہ وار خطاب میں کہاہے کہ دو فی صد امیر امریکیوں پر ٹیکس بڑھانے کے منصوبے سے حکومت کو محض اس قدار آمدنی حاصل ہوسکتی ہے جس سے صرف آٹھ دن کے سرکاری اخراجات پورے کیے جاسکتے ہیں۔
بلنٹ کا کہناتھا کہ اگلے چند روز یہ طے کردیں گے کہ مسٹر ا وباما کی دوسری صدارتی مدت کس نوعیت کی ہوگی۔
جب کہ جمعے کے روز مسٹر اوباما نے نامہ نگاروں سے کہاتھا کہ انہیں توقع ہے کہ کانگریس کسی معاہدے پر پہنچ جائے گی۔