منگل کے روز امریکی کانگریس کی ایک سب کمیٹی نے اس بارے میں سماعت کی کہ وہائٹ ہاؤس کے مجوزہ بجٹ کے تحت امریکی امدادی پروگراموں کے لیے ایک ایسے وقت میں کمی یا خاتمے کا خطرہ لاحق ہو رہا ہے جب مشرقی افریقہ میں قحط کے خطرے کا امکان کئی عشروں میں اپنی بلند ترین سطح پر ہے۔
افریقہ کے بارے میں خارجہ أمور سے متعلق ایوان کی سب کمیٹی کی ایک سماعت کے دوران ارکان نے خبردار کیا کہ امریکی بجٹ کی کٹوتیوں سے خشک سالی اور بحران سے پیدا ہونے والے قحط کے اثرات سے نمٹنے کی کوششیں ایک ایسے وقت میں متاثر ہو سکتی ہیں جب امدادی ادارے لاکھوں لوگوں کی زندگیاں بچانے کی کوششوں میں اضافے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کمیٹی کے سامنے بریڈ فاردی ورلڈ انسٹی ٹیوٹ کے غیر ملکی امداد کی پالیسی سے متعلق سینیر مشیر پینلسٹ وبوائر نے کہا کہ بجٹ میں مجوزہ کٹوتیوں سے ان تمام کاؤنٹس میں کمی یا خاتمے کے خطرہ ہے جو امریکی حکومت کے ہنگامی رد عمل کےلئے فنڈز فراہم کرتے ہیں ۔ ان میں فوڈ فار پیس ، انٹر نیشنل ڈیزادسٹر اسسٹنس اور بین الاقوامی ترقیاتی ادارے یا یو ایس ایڈ کے تارکین وطن اور پناہ گزینوں کی معاونت کے پروگرام شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ انتظامیہ نے امریکی محکمہ خارجہ اور یو ایس ایڈ کو لگ بھگ 30 فیصد کٹوتیوں کی تجویز دی ہے اور ہمیں ان اداروں کے جس عمل دخل کا علم ہے اس کے مطابق تو ان کے قطعی طور پر منفی مضمرات ہوں گے۔
فوڈ فار پیس کے قائم مقام ڈائریکٹر میتھیو نائمس نے قانون سازوں کو بتایا کہ صدر کے مجوزہ منصوبے میں ان کے دفتر کےلیے مخصوص کٹوتیوں کا ذکر نہیں کیا گیا ہے اور یہ کہ وہ بجٹ میں مجوزہ کٹوتیوں کے امکانی اثرات کا اندازہ نہیں لگا سکتے۔
قحط کےبارے میں پیشگی خبردار کرنے والے نظاموں کے نیٹ ورک نے رپورٹ دی ہے کہ اس سال 45 ملکوں کے لگ بھگ 7 کروڑ لوگوں کو خوراک کی ہنگامی امداد کی ضرورت ہو گی۔
جنوبی سوڈان کے کچھ حصوں میں پہلے ہی قحط کا اعلان کر دیا گیا اور اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے أمور کے لیے رابطوں کے دفتر ، یو این او سی ایچ اے کے مطابق اگلے 6ماہ میں نائیجیریا ، صومالیہ اور یمن کے 2 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو قحط کا واضح خطرہ در پیش ہے۔
سب کمیٹی کی چئیر مین نیو جرسی کے رکن کانگریس ری پبلکن کرس اسمتھ نے سماعت کے بعد وائس آف امریکہ کو بتایا کہ وہ صدر کے بجٹ کے خاکے سے ناخوش ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ وہ بڑی کٹوتیاں نہیں چاہتے اور ان کا مقصد اسے درست کرنا ہے۔
کانگریس میں سمتھ کا کہنا تھا کہ دنیا بحران میں مبتلا ہے انسانی ہمدردی کی امداد کی ضرورت ہے ہر جگہ بحران ہے اور ہمیں ضرورت مند لوگوں کی مدد کے لیے مزید کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے یو این او سی ایچ اے کا کہنا ہے کہ انسانی ہمدردی کے ایک بڑے بحران کو روکنے کےلیے 5 ارب 60 کروڑ ڈالر سے زیادہ کے فنڈز درکار ہیں۔ اور اس میں سے صرف تقریباً ایک ارب ڈالر کا وعدہ کیا گیا ہے۔