رسائی کے لنکس

امریکی سینیٹ میں گورسچ کی توثیقی سماعت میں سخت سوالات


امریکی سپریم کورٹ کے نامزد جج سینیٹ میں اپنی توثیق کی سماعت کے دوران۔ 21 مارچ 2017
امریکی سپریم کورٹ کے نامزد جج سینیٹ میں اپنی توثیق کی سماعت کے دوران۔ 21 مارچ 2017

گورسچ نے اس بارے میں کسی قیاس آرائی سے انکار کر دیا کہ وہ ٹرمپ کے، مسلمانوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی سے لے کر مشتبہ دہشت گردوں پر اذیت رسانی کے طریقے دوبار شروع کرنے تک کے متنازع انتخابی وعدوں کے بارے میں کیا فیصلہ دے سکتے ہیں ۔

منگل کے روز سینیٹ کی جوڈیشری کمیٹی کے سامنے اپنی توثیقی سماعتوں کے دوسرے روز امریکی سپریم کورٹ کے نامزد امیدوارنیل گورسچ نے زور دے کر کہا ہے کہ وہ اپنے فرائض کی ادائیگی کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کسی بھی قسم کے اثر سے آزاد ہوں گے۔

گورسچ نے سینیٹرز کو بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے کسی عہدے دار نے ان پر کبھی یہ وعدہ کرنے کے لیے دباؤ نہیں ڈالا تھا کہ وہ کس طرح ان اہم مسائل پر فیصلے کے لیے ووٹ ڈالیں گے جو آئندہ برسوں میں عدالت میں آسکتے ہیں اور یہ کہ انہیں غالباً وائٹ ہاؤس سمیت، کسی بھی پارٹی کے خلاف فیصلہ دینے میں کوئی عار نہیں ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں ججوں کے لیے لٹمس ٹسٹوں یا انہیں مخصوص زاویوں سے پرکھنے پر یقین نہیں رکھتا ۔ نامزدگی کے اس عمل میں کسی نے مجھ سے کوئی بھی وعدہ کرنے کے لیے نہیں کہا تھا۔ کسی بھی اس قسم کے وعدے کے بارے میں کہ میں کسی بھی قسم کے مقدمے کے لیے کس طرح فیصلہ دوں گا۔

گورسچ نے اس بارے میں کسی قیاس آرائی سے انکار کر دیا کہ وہ ٹرمپ کے ، مسلمانوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی سے لے کر مشتبہ دہشت گردوں پر اذیت رسانی کے طریقے دوبار شروع کرنے تک کے متنازع انتخابی وعدوں کے بارے میں کیا فیصلہ دے سکتے ہیں ۔ ری پبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم نے مسٹر گرسوچ کے ساتھ اس بارے میں گفتگو کی۔

گراہم نے پوچھا کہ اگر صدر ٹرمپ سماعت دیکھ رہے ہیں ۔ اگر آپ لوگوں کی واٹر بورڈنگ شروع کر دیں آپ کا محاسبہ ہو سکتا ہے ۔ کیا یہ ایک موزوں سمری ہے ؟ کیا ٹرمپ کے خلاف قانونی چارہ جوئی ہو گی۔

گورسچ نے کہا میں اس بارے میں کوئی قیاس آرائی نہیں کروں گا۔ گراہم نے پوچھا لیکن وہ قانون سے بالا تر نہیں ہیں ۔ تو گورسچ نے کہ کوئی بھی شخص قانون سے بالا تر نہیں ہے۔

گورسچ نے سابق صدر براک أوباما کی جانب سے اسی نشست کے لیے جج میرک گارلینڈکے انتخاب کو سراہا لیکن جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا ری پبلکنز کی جانب سے صدر أوباما کے نامزد امیدوار کو زیر غور لانے سے انکار سے اتفاق کرتے ہیں تو انہوں نےاس بارے میں تبصرے سے انکار کر دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں سیاست میں ملوث نہیں ہو سکتا۔

گورسچ نے بار بار ایسے حساس موضوعات پر تبصرے سے انکار کر دیا جو سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہو سکتے ہیں جن میں ڈیمو کریٹ ڈائی این فائن اسٹائن کی جانب سے یہ سوال شامل تھا کہ کیا آپ اس بار ے میں ہا ں یا نہیں میں جواب دے سکتے ہیں کہ آیا عدالتوں کو اس بارے میں فیصلہ کرنا چاہیے کہ امریکیوں کو اسلحہ رکھنے کا کس حد تک حق ہونا چاہیے ۔ اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نہیں ، میری خواہش ہے کہ میں ایسا کر سکتا ۔ تو فائین اسٹائین نے کا کہ میری بھی یہ خواہش ہے آپ ایسا کر سکتے۔

گورسچ ایک اور دن کمیٹی کے سامنے براہ راست سوالات کا سامنا کریں گے ۔بعد میں پینل اس بارے میں ووٹنگ کرے گا کہ آیا پوری سینیٹ کے سامنے ان کی نامزدگی کی سفارش کی جائے جہاں ری پبلکنز کو دو نشستوں کی معمولی اکثریت حاصل ہے۔

XS
SM
MD
LG