پاکستان میں ٹرکوں اوررکشوں کےپیچھے لکھے مصرعے اورجملےاکثرتفریح طبع کا باعث ہوتے ہیں اور اُن میں مشہور ترین تو ’پپو یار تنگ نہ کر‘، ’پاس کر یا برداشت کر‘ اور ’ٕٕماں کی دعا جنت کی ہوا‘ وغیرہ سے تو آپ بھی واقف ہوں گے۔مگر، یہاں امریکہ میں استعمال کی اشیاٴ پر خبردار کرنے کے لیے جو لیبل لگائے جاتے ہیں وہ بھی بعض اوقات کسی لطیفے سے کم نہیں۔
امریکہ میں وارننگ کے یہ لیبل اکثر کھلونوں، گھریلو استعمال کی مشینوں اور دیگر آلات پر لگے ہوتے ہیں، اور بعض لیبل دیکھ کر تو ایسا لگتا ہے کہ یہ سامان بنانے والے یہ گمان رکھتے ہیں کہ گویا صارفین اِن اشیاٴ کو اندھا دھند استعمال کرلیں گے، سوچے سمجھے بغیر۔
امریکہ میں ’مِشی گن لا سوٹ ابیوزواچ‘ نامی تنظیم اِس طرح کے لیبلز کا خاصہ حساب رکھتی ہے اور اُنھوں نے وارننگ کے سب سے اچھے، یا آپ کہہ سکتے ہیں، مضحکہ خیز ترین لیبلز کی نشاندہی کی ہے۔
آپ نے کارپینٹرز یا بجلی کا کام کرنے والوں کے پاس بجلی کی ڈرلنگ مشین دیکھی ہوگی۔ اُس پر وارننگ تھی کہ ’یہ دانتوں میں استعمال کے لیے نہیں ہے‘، آتشدان میں رکھی لکڑی پر لکھا تھا ’احتیاط کیجئے اِس میں آگ لگ سکتی ہے‘، کالی مرچ چھڑکنے کی بوتل پر لکھا تھا ’مرچیں آنکھوں میں لگ سکتی ہیں‘، بچوں کے اسٹرولر پر اگر یہ لکھا ہو کہ’ بند کرنے سے پہلے بچہ گاڑی سے نکال لیں‘، تو آپ کیا سمجھیں گے؟
یا پھر، مچھلی پکڑنے کے کانٹے پر لکھا ہو ’نگلنے سے نقصان ہوسکتا ہے۔‘ اِسی طرح، برتھ ڈے کیک پر سجانے کی موم بتیوں کے ڈبے پر لکھا ہے ’ایئر پلگز کے طور پر استعمال نہ کریں؟‘
اور، یقینا ً خواتین کو یہ دیکھ کر ضرور غصہ آئے گا کہ بلینڈر یا چوپر پر لکھا ہے ’جب بلیڈ چل رہے ہوں تو اُس سے کھانا اتارنے کی کوشش نہ کی جائے‘، بھلا بتائیے، کوئی ایسا کیوں کرے گا؟
اِسی طرح آپ کو بجلی کی استری پر لکھا نظر آئے گا ’پہنے ہوئے کپڑوں پر استری نہ کیجئے‘، اکثر دھوپ سے بچنے کے لیے کاروں کی وِنڈ اسکرین پر کارڈ بورڈ کا ایسا کور لگا دیا جاتا ہے جو شیشے کو دھوپ سے محفوظ رکھتا ہے۔ چناچہ، اُس پر لکھا ہوتا ہے ’سَن شیلڈ ہٹائے بغیر گاڑی نہ چلائیں‘، اور تو اور، لیزر پرنٹر کے کارٹرج پر لکھا ملے گا ’ٹونر کھائیے گا نہیں‘۔
اور، حد تو یہ ہے کہ چوہے مار دوا کے پیکٹ پر وارننگ ہے:’اِس کی وجہ سے لیبارٹری میں موجود چوہوں میں کینسر پایا گیا ہے‘۔ گویا آپ اُسے کھانے کا ہی سوچ رہے تھے؟
اِسی طرح لوہے کی کیلوں کے ڈبے پر لگے لیبل پر خبردار کیا گیا ہے ’نگلنے پر نقصان ہو سکتا ہے‘۔
اور، آخر میں ہم آپ کو خبردار کر دیں کہ امریکہ آئیےتو کسی چیز کو چھوئیےاور کھائیے گا نہیں، کیونکہ ریل کے ایک اسٹیشن پر وارننگ تھی: ’ اِن تاروں کو چھونے سے فوراً موت واقع ہوسکتی ہے، اور اگر کسی نے ایسا کیا تو اُس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی‘۔ سوال یہ ہے کہ، کیا موت کے بعد؟
آڈیو رپورٹ سنیئے: