پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں پیر کی صبح ایک مبینہ امریکی میزائل حملے میں کم ازکم پانچ مشتبہ جنگجو ہلاک ہوگئے۔
مقامی انٹیلی جنس حکام کے مطابق بغیر پائلٹ کے جاسوس طیارے یا ڈرون سے داغے گئے میزائلوں کا ہدف ایجنسی کے حیدر خیل علاقے میں ایک گھر تھا۔ مرنے والوں کی فوری طور پر شناخت نہیں ہوسکی ہے۔
حالیہ مہینوں میں افغان سرحد سے ملحقہ اس علاقے میں مبینہ امریکی ڈرون حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیاہے۔
دریں اثناء پولیس کے مطابق پشاور کے قریب افغانستان میں نیٹو افواج کے لیے ایندھن لے جانے والے ٹینکروں پر عسکریت پسندوں نے فائرنگ کر دی جس سے دو افراد زخمی ہوگئے۔
ستمبر کے اواخر میں نیٹو کے ہیلی کاپٹروں کی طرف سے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی اور ایک چیک پوسٹ پر حملے میں دو اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد پاکستان کے راستے افغانستان میں اتحادی افواج کو رسد کی فراہمی احتجاجاً روک دی گئی تھی۔ اس دوران ملک کے مختلف حصوں میں عسکریت پسندوں کی طرف سے سامان لے جانے والے ٹرکوں اورٹینکروں پر حملوں کے واقعات بھی پیش آئے جن میں کم ازکم چھ افراد ہلاک اور بیسیوں گاڑیاں تباہ کر دی گئیں۔
بعد ازاں نیٹو اور امریکہ کی طرف سے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی پر معذرت کے بعد حکومت نے سپلائی روٹ بحال کردیا تھا۔