رسائی کے لنکس

مغربی کنارہ: اسرائیلی فوجی کی فائرنگ، فلسطینی لڑکی ہلاک


فائل
فائل

اسرائیلی پولیس کی خاتون ترجمان، لبنیٰ سامری نے بتایا ہے کہ ابتدائی چھان بین سے پتا چلا ہے کہ واقع سے قبل اپنے اہل خانہ سے روٹھ کر لڑکی چاقو لہراتے ہوئے باہر نکلی۔ واقعے میں کوئی اور زخمی نہیں ہوا

مغربی کنارے میں ایک اسرائیلی سکیورٹی کے محافظ نے ہفتے کے روز نوآبادی کے داخلی دروازے پر ایک 13 برس کی لڑکی کو گولی مار کر ہلاک کیا، جب، بتایا جاتا ہے کہ اُس نے چاقو گھونپنے کی کوشش کی۔

اسرائیلی پولیس کی خاتون ترجمان، لبنیٰ سامری نے بتایا ہے کہ ابتدائی چھان بین سے پتا چلا ہے کہ واقع سے قبل اپنے اہل خانہ سے روٹھ کر لڑکی چاقو لہراتے ہوئے باہر نکلی۔ واقعے میں کوئی اور زخمی نہیں ہوا۔

چاقو لہراتے ہوئے وہ اناطوت کی آبادی کے داخلی دروازے پر سکیورٹی گارڈ کی جانب لپکی، جس پر محاٖفظ نے گولی چلادی۔ سامری نے بتایا کہ اُن کا والد واقع کے فوری بعد جائے حادثہ پر پہنچا جنھیں بھی شاملِ تفتیش کر لیا گیا ہے۔

فلسطینی حملے
گذشتہ چار ماہ سے جاری ایسے واقعات کے سلسلے کی یہ تازہ کڑی ہے، جس دوران فلسطینیوں کی جانب سے چھرا چھونپنے، گولیاں چلانے اور کار چڑھانے کے واقعات اب روز کا معمول بن چکے ہیں۔ اسرائیلی حکام کے مطابق، حملہ آور زیادہ تر نوجوان لڑکے ہوتے ہیں۔

اکتوبر کے اوائل سے، اب تک اسرائیلی افواج نے تقریبا ً 150 فلسطینی ہلاک کیے ہیں، جن میں سے اسرائیلی پولیس نے تقریباً 100 کی شناخت حملہ آور کے طور پر کی ہے۔ باقی افراد اسرائیلی فوج کے ساتھ جھگڑتے ہوئے ہلاک ہوئے۔فلسطینیوں نے کم از کم 25 اسرائیلی اور ایک امریکی شہری کو ہلاک کیا ہے۔

اسرائیل نے کہا ہے کہ تشدد کی اِن کارروائیوں کا سبب فلسطینی اشتعال انگیزی ہے، جب کہ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ معاملہ تقریباً 50 برس سے جاری اسرائیلی قبضے کا ہے جس پر مایوسی بڑھتی جا رہی ہے۔

XS
SM
MD
LG