|
ویب ڈیسک — ویسٹ انڈیز نے ملتان میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کو 120 رنز سے شکست دے کر سیریز ایک، ایک سے برابر کر دی ہے۔ ویسٹ انڈیز نے 35 برس بعد پاکستان کو اس کے ہوم گراؤنڈ پر ٹیسٹ میچ ہرایا ہے۔
ویسٹ انڈیز نے میچ اور سیریز جیتنے کے لیے پاکستان کو 254 رنز کا ہدف دیا تھا، تاہم اسپن بالنگ کے لیے سازگار وکٹ پر پاکستانی بلے باز زیادہ دیر تک کریز پر نہ ٹھہر سکے اور پوری ٹیم دوسری اننگز میں 133 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
پاکستان کی جانب سے بابر اعظم 31 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے۔ محمد رضوان 25، کامران غلام 19 اور سعود شکیل 13 رنز بنا سکے۔
میچ کی دونوں اننگز میں پاکستانی کپتان شان مسعود مجموعی طور پر صرف 17 رنز بنا سکے جب کہ اسٹار بلے باز بابر اعظم بھی خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکے۔
ویسٹ انڈیز کے جومیل وارکین کو مین آف دی میچ اور مین آف دی سیریز قرار دیا گیا، اُنہوں نے دونوں ٹیسٹ میچوں میں مجموعی طور پر 19 وکٹیں حاصل کیں۔
خیال رہے کہ دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو آسانی سے شکست دے دی تھی۔
اسپنرز کے لیے سازگار پچ پر دونوں ٹیموں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا اور بعض حلقوں نے ملتان کی پچ کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا تھا۔
دونوں ٹیسٹ میچز کے فیصلے میچ کے تیسرے روز ہی ہوئے۔
شان مسعود صحافی کے سوال پر ناراض
عالمی رینکنگ میں آٹھویں نمبر پر موجود ویسٹ انڈیز سے شکست کے بعد پریس کانفرنس میں کپتان شان مسعود کو بھی سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستان کی ٹیم عالمی ٹیسٹ رینکنگ میں ساتویں نمبر پر ہے۔
ایک صحافی نے سوال کیا کہ اس کارکردگی کے بعد کیا آپ کپتانی سے متعلق فیصلہ خود کریں گے یا کرکٹ بورڈ پر چھوڑیں گے؟
اس پر شان مسعود 'نیکسٹ کوئسچن' کہہ کر آگے بڑھ گئے، لیکن پھر بولے کہ آپ کا سوال تضحیک آمیز تھا۔
شان مسعود نے کہا کہ " ایک سوال کے چکر میں آپ نے دوسرے کو نیچا دکھانے کی کوشش کی۔ ہم پاکستان کے لیے کھیلتے ہیں اور کوشش ہوتی ہے کہ ہم میچ جیتیں۔"
شان مسعود نےکہا کہ اب تک ہوم سیریز میں چار میں سے تین ٹیسٹ میچ جیت چکے ہیں، اس میچ میں غلطیاں ہوئیں۔
اس سے قبل 1990 میں ویسٹ انڈیز نے فیصل آباد میں کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کو سات وکٹوں سے شکست دی تھی۔