رسائی کے لنکس

’امریکہ میں ملاقاتیں مثبت رہیں‘: محسن نقوی کی چین مخالف تقریب میں شرکت کی تردید


  • پاکستان کے وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے چین کے خلاف کسی تقریب میں شریک ہونے کی تردید کی ہے۔
  • محسن نقوی کی ’نیو فیڈرل اسٹیٹ آف چائنا‘ نامی تنظیم کی تقریب میں مبینہ شرکت سے متعلق دفترِ خارجہ سے بھی سوال کیا گیا تھا۔
  • محسن نقوی کا کہنا ہے کہ امریکی کانگریس کے ارکان کو پاکستان کے خلاف اکسایا جارہا ہے۔

ویب ڈیسک—پاکستان کے وفاقی وزیرِ داخلہ نے امریکہ میں چین کے خلاف کسی تقریب میں شریک ہونے کی تردید کی ہے۔

وزارتِ داخلہ کے مطابق محسن نقوی نے ہیوسٹن میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکہ میں چین کے خلاف کسی تقریب میں شریک نہیں ہوئے۔ ان کے دورے کا مقصد دہشت گردی کے خلاف بہتر حکمتِ عملی ترتیب دینا ہے۔

اس سے قبل جمعرات کو پاکستان کے دفتر خارجہ کی ہفتہ وار بریفنگ میں محسن نقوی کی امریکہ میں ’نیو فیڈرل اسٹیٹ آف چائنا‘ نامی تنظیم کی تقریب میں مبینہ شرکت سے متعلق سوال کیا گیا تھا۔چین کی کمیونسٹ پارٹی کا ناقد یہ گروپ اس کے اقتدار کے خاتمے اور نئی حکومت کے قیام کی حمایت کرتا ہے۔

محسن نقوی کی اس تنظیم کی تقریب میں مبینہ شرکت سے متعلق سوشل میڈیا پر کئی اطلاعات گردش میں تھیں اور ایک بھارتی ویب سائٹ ’دی پرنٹ‘ نے بھی اسےرپورٹ کیا تھا۔

تقریب سے متعلق سوال کے جواب میں دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیرِ داخلہ امریکہ میں موجود ہیں۔ تاہم اس تقریب سے متعلق ہمارے پاس حقائق نہیں ہیں اور ان کا دورہ چونکہ وزارتِ خارجہ نے ترتیب نہیں دیا اس لیے وزارتِ داخلہ کے ترجمان ہی اس بارے میں تفصیلات بتا سکتے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا تھا کہ امریکہ میں ہونے والی تقریبات میں پاکستان کے واشنگٹن میں سفیر ملک کی باضابطہ نمائندگی کرتے ہیں۔ تاہم ترجمان نے واضح کیا تھا کہ پاکستان ’ون چائنا‘ پالیسی کا مکمل حامی ہے اور اس بارے میں کوئی ابہام نہیں پایاجاتا۔

اتوار کو وزارتِ داخلہ سے جاری ہونے والے بیان میں پاکستان کے وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے وضاحت کی ہے کہ انہوں نے امریکہ میں چین کے خلاف کسی تقریب میں شرکت نہیں کی۔

ان کا کہنا تھا کہ مخالفین زہریلا پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔نوجوانوں کی تقریب میں شرکت کی تھی جس کو پروپیگنڈا کرکے غلط رنگ دیا گیا۔

پاکستان کی خارجہ پالیسی میں چین کے ساتھ تعلقات کو اہم ترین قرار دیا جاتا ہے۔دونوں ممالک میں سی پیک اور دفاعی منصوبوں میں تعاون کی وجہ سے اسٹریٹجک نوعیت کے تعلقات پائے جاتے ہیں۔

دورۂ امریکہ کا مقصد؟

ایک سوال کے جواب میں محسن نقوی نے کہا کہ ان کے دورے کا مقصد امریکہ کے سیاست دانوں سے مل کر دہشت گردی کے خلاف ایک موثر پلان بنانا ہے۔ دہشت گردی صرف پاکستان کی لڑائی نہیں یہ سب کی مشترکہ لڑائی ہے۔

محسن نقوی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریبِ حلف برداری کے موقعے پر امریکہ میں موجود تھے۔

وہاں انہوں ںے امریکی کانگریس کے ارکان جو ولسن، تھامس رچرڈ سوازی، جیک برگمین کین کیلورٹ، سینیٹر ٹومی ٹبروائل اور دیگر سے ملاقاتیں بھی کی تھیں۔

محسن نقوی سے ملاقات کرنے والے دو اراکین کانگریس جو ولسن اور جیک برگمین نے بعدازاں سوشل میڈیا پر سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی رہائی کا مطالبے کی پوسٹ کی تھی۔

وائس آف امریکہ کی صبا شاہ خان کی رپورٹ کے مطابق اس ملاقات سے متعلق رکن کانگریس جو ولسن کے دفتر نے وی او اے کو بتایا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ تعلقات اس وقت مضبوط ہوتے ہیں جب پاکستان کے جمہوری ادارے، قانون کی حکمرانی اور بنیادی انسانی حقوق بہترین حالت میں ہوں۔

بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ رکنِ کانگریس پاکستان کی داخلی سیاست میں کسی کے طرف دار نہیں ہیں اور عمران خان کی خاص طور پر روس اور چین سے متعلق پالیسی سمیت کئی پالیسیوں سے اتفاق نہیں رکھتے۔ تاہم وہ صدر ٹرمپ کے خصوصی مشن کے سفیر رچرڈ گرینل کی طرح یہ سمجھتے ہیں عمران خان ایک سیاسی قیدی ہیں اور انہیں ناحق حراست میں رکھا گیا ہے۔ خان کو رہا ہونا چاہیے۔

اس پر امریکہ میں پاکستان کے سفارت خانے نے کوئی ردِ عمل نہیں دیا ہے۔

اس کے علاوہ پاکستانی امریکیوں کے ایک گروپ نے کانگریس کے ارکان کو پاکستان کے حالات پر بریفنگ بھی دی ہے ۔

وزاتِ داخلہ کی جانب سے پوسٹ کی گئی ویڈیو میں محسن نقوی نے کہا ہے کہ امریکہ کے ایوان نمائندگان کو پاکستان کے خلاف اکسایا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’’میرا مقصد امریکہ کے سیاست دانوں کو حکومت کے نکتۂ نظر سے آگاہ کرنا تھا۔‘‘

انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ ملاقاتیں مثبت رہیں۔

XS
SM
MD
LG