ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم ان دنوں بنگلہ دیش کے دورے پر ہے جہاں تین میچز کی ون ڈے سیریز میں اب تک کی اس کی کارکردگی مایوس کن رہی۔
ڈھاکہ کے شیرِ بنگلہ کرکٹ اسٹیڈیم میں جمعے کو دوسرے ایک روزہ میچ میں ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم 148 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ اس سے قبل مہمان ٹیم پہلے میچ میں 122 رنز ہی بنا سکی تھی۔
ون ڈے سیریز کے ابتدائی دو میچز میں شکست کے بعد ویسٹ انڈیز کو بنگلہ دیش کے خلاف مزید ایک ون ڈے اور دو ٹیسٹ میچز کھیلنا ہیں۔
بنگلہ دیش کے دورے پر آنے والی ویسٹ انڈیز کی ٹیم میں کوئی بڑا نام شامل نہیں اور ٹیم کی خراب کارکردگی کی بظاہر وجہ تجربہ کار کھلاڑیوں کی عدم موجودگی دکھائی دیتی ہے۔
ویسٹ انڈیز کے کپتان جیسن ہولڈر سمیت 10 کھلاڑیوں نے کرونا وائرس کے خطرے یا اپنی ذاتی وجوہات کی بنا پر پہلے ہی بنگلہ دیش جانے سے معذرت کر لی تھی۔
جن کھلاڑیوں نے دورۂ بنگلہ دیش سے معذرت کی اُن میں کپتان کے علاوہ کیرن پولارڈ، ڈیرن براوو، ایون لیوس، شیلڈن کوٹریل، شائی ہوپ، شمرون ہیٹمائر، نکولس پورن، شمار بروکس اور روسٹن چیز شامل تھے جب کہ فیبین ایلن اور چین ڈورڈ ذاتی وجوہات کی بنا پر ٹیم کو دستیاب نہیں تھے۔
دوسری جانب بنگلہ دیش کی ٹیم تجربہ کار کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔ ٹیم میں تمیم اقبال، لٹن داس، مشفق الرحیم، شکیب الحسن، سومیا سرکار، مستفیض الرحمٰن اور محمد اللہ جیسے سینئر کھلاڑی شامل ہیں۔
ویسٹ اںڈیز ٹیم کے جونیئر کھلاڑیوں کے ہمراہ بنگلہ دیش پہنچنے سے قبل ہی ماہرینِ کرکٹ تبصرے کر رہے تھے کہ ویسٹ انڈیز کو میزبان ٹیم کے خلاف مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
دونوں ٹیموں کے درمیان پہلے ایک روزہ میچ میں وہی ہوا جس کے خدشات کا اظہار سیریز شروع ہونے سے قبل ماہرینِ کرکٹ کر رہے تھے۔
بنگلہ دیش نے پہلے ایک روزہ میچ میں 122 رنز پر ہی مہمان ٹیم کی بساط لپیٹ دی اور میچ بھی چھ وکٹوں سے جیت لیا۔ دوسرے ایک روزہ میچ میں بھی کچھ ایسا ہی ہوا۔ ویسٹ انڈیز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 148 رنز بنائے اور پوری ٹیم 43 ویں اوور میں ہی پویلین لوٹ گئی۔
مہمان ٹیم کے پانچ بلے باز ڈبل فیگر میں بھی شامل نہ ہو سکے۔ رومن پاول 41، جوری اوٹلے 24، روما بونر اور کپتان جیسن محمد 11 رنز کے ساتھ نمایاں بیٹسمین رہے۔
بنگلہ دیش کے اسپنر مہدی حسن نے شاندار بالنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے چار کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی جب کہ شکیب الحسن اور مستفیض الرحمٰن نے دو دو اور حسن محمود نے ایک وکٹ حاصل کی۔
تین ایک روزہ میچز پر مشتمل سیریز کے ابتدائی دو میچز میں ناکامی کے بعد وائٹ واش سے بچنے کے لیے ویسٹ انڈیز کو تیسرے ون ڈے میں لازمی جیت درکار ہو گی۔