موساک فونسیکا لاطینی اور وسطی امریکہ کے سنگم پر واقع ملک پاناما کی ایک معروف فرم ہے جو کاروباری شخصیات اور اداروں کو قانونی اور تجارتی امور پر مشاورت فراہم کرنے اور ان کے اثاثوں کی دیکھ بھال کا کام انجام دیتی ہے۔
فرم کی بنیاد جرگن موساک نامی ایک جرمن وکیل نے 1977ء میں رکھی تھی۔ بعد ازاں 1986ء میں پاناما ہی کےایک وکیل رامن فونسیکا اس کمپنی کے شراکت دار بن گئے جس کے باعث اس کا نام 'موساک فونسیکا' ہوگیا۔
موساک فونسیکا اپنے کلائنٹس کے لیے انہی کے سرمایے سے سوئٹزرلینڈ، برطانیہ، ہانگ کانگ، برٹش ورجن آئی لینڈز، مالٹا اور امریکی ریاستوں نیواڈا اور ویوومنگ میں کمپنیاں قائم کرتی ہیں اور انہیں چلانے کا کام انجام دیتی ہے۔
فرم کا شمار بیرونِ ملک سرمایہ کاری سے متعلق خدمات فراہم کرنے والے دنیا کی چار بڑے اداروں میں ہوتا ہے اور دنیا کے 40 ممالک میں اس کے دفاتر اور نمائندے کام کر رہے ہیں۔
پاناما پیپرز: موساک فونسیکا میں موجود نامعلوم ذرائع نے واشنگٹن میں قائم 'انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس' (آئی سی آئی جے) نامی ایک تنظیم کو فرم کی ایک کروڑ 15 لاکھ دستاویزات فراہم کی تھیں۔
آئی سی آئی جے سے تعلق رکھنے والے صحافی گزشتہ ایک سال سے ان دستاویزات کا مطالعہ اور تجزیہ کر رہے تھے جس کے بعد اتوار کو انہوں نے ان دستاویزات کی بنیاد پر مرتب کی جانے والی اپنی رپورٹ آن لائن جاری کی ہے۔ اس رپورٹ کو 'پاناما پیپرز' کا نام دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دنیا کے کئی ملکوں کی بااثر شخصیات، سیاست دان حتی کہ سربراہانِ مملکت اور حکومت نے بھی پیسے کی بیرونِ ملک منتقلی اور غیر ملکی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کے لیے موساک فونسیکا کی خدمات حاصل کر رکھی ہیں۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے دنیا بھر کے 500 سے زائد بینکوں، ان کے ذیلی اداروں اور ان کی شاخوں نے موساک فونسیکا کے ذریعے اپنے صارفین کے لیے بیرونِ ملک 15 ہزار سے زائد ایسی کمپنیاں بنائی ہیں جن کے اصل مالکان کا سراغ لگانا خاصا مشکل ہے۔
موساک فونسیکا کا ردِ عمل: 'پاناما پیپرز' میں عائد الزامات پر فرم نے اپنے باضابطہ ردِ عمل میں کہا ہے کہ وہ کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں اور اس کی تمام سرگرمیاں بین الاقوامی ضوابط کے مطابق ہیں۔
کمپنی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کی جانب سے بیرونِ ملک قائم کی جانے والی کمپنیاں ٹیکس چوری، منی لانڈرنگ، دہشت گردوں کو وسائل کی فراہمی اور کسی قسم کے غیر اخلاقی مقاصد کے لیے استعمال نہیں ہورہی ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ موساک فونسیکا اپنے صارفین سے متعلق معلومات جاری کرنے کی مجاز نہیں اور اسی لیے کسی شخصیت پر عائد کیے جانے والے الزامات پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتی۔
فرم کے بانی رامن فونسیکا نے خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے ساتھ گفتگو میں فرم کی دستاویزات کی صحافیوں کو فراہمی کو "ایک سنگین جرم" قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عمل نجی معلومات کے تحفظ کے بنیادی حق کی بھی خلاف ورزی ہے۔