عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کرونا وائرس کے علاج کے لیے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز کردہ دوا ہائیڈروکسی کلورو کوئن کے ٹرائلز فوری طور پر روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے پیر کو کہا ہے کہ دوا کے استعمال سے شرح اموات میں اضافے کے شواہد ملے ہیں۔ اس لیے وہ اس کے ٹرائلز فوری طور پر روک رہے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہینم نے کہا ہے کہ عالمی ادارۂ صحت نے کرونا کے مریضوں کے لیے دوا کے استعمال پر اس وقت تک عارضی پابندی لگائی ہے جب تک اس کے اثرات سے متعلق ڈیٹا کی چھان بین مکمل نہ ہو جائے۔
ڈبلیو ایچ او کے اعلان کے بعد وزیر اعظم پاکستان کے معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بھی دوا کے کلینکل ٹرائلز روکنے کا اعلان کیا ہے۔
اپنی ٹوئٹ میں ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ دوا استعمال کرنے والے 10 ملکوں کے جائزہ اجلاس میں ہائڈروکسی کلورو کوئن کا استعمال ترک کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔
ڈاکٹر ظفر مرزا کے بقول دوا کے استعمال سے شرح اموات میں اضافہ ہوا ہے۔
خیال رہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ ملیریا کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی یہ دوا کرونا کے مریضوں پر استعمال کرنے کے بڑے حمایتی ہیں۔
صدر ٹرمپ اس دوا سے متعلق اپنی حکومت کے ماہرینِ صحت کی ہدایات بھی نظر انداز کر چکے ہیں جنہوں نے تنبیہ کی تھی کہ ہائڈروکسی کلورو کوئن کے نتائج خطرناک ہو سکتے ہیں۔
صدر ٹرمپ اس بات پر روز دیتے رہے ہیں کہ ہائڈروکسی کلورو کوئن کرونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے مؤثر ثابت ہو سکتی ہے۔ وہ گزشتہ ہفتے یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ وہ یہ دوا خود بھی استعمال کر رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا تھا کہ انہوں نے ایک ڈاکٹر کے خط اور کئی لوگوں کے مشورے کے بعد ہائڈروکسی کلورو کوئن استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ اس کا استعمال مفید ہے، میں نے اس سے متعلق کافی اچھی باتیں سنی ہیں۔
برازیل کے صدر جائیر بولسونیرو بھی ہائیڈروکسی کلورو کوئن کے استعمال کے حامی ہیں جب کہ برازیل میں کرونا وائرس انتہائی تیزی سے پھیل رہا ہے۔ مریضوں کی تیزی سے بڑھتی تعداد کے باعث برازیل کرونا وائرس سے متاثرہ ملکوں میں دوسرے نمبر پر آ گیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی ہدایات کے باوجود برازیل کی وزارتِ صحت نے پیر کو کہا ہے کہ وہ کووڈ 19 کے مریضوں کے علاج کے لیے ہائڈروکسی کلورو کوئن استعمال کرنے کا ہی مشورہ دیں گے۔
خیال رہے کہ لاطینی امریکہ میں کرونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور اس خطے کو عالمی وبا کا نیا مرکز قرار دیا جا رہا ہے۔
برازیل میں اگرچہ ٹیسٹنگ کی سہولتیں محدود ہیں لیکن اس کے باوجود تقریباً تین لاکھ 75 ہزار کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جو امریکہ کے بعد کسی بھی ملک میں کرونا کے مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ برازیل میں کووڈ 19 سے 23 ہزار سے زائد ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں۔