رسائی کے لنکس

لاہور میں تحریکِ انصاف کا جلسہ؛ ہاکی اسٹیڈیم کی آسٹروٹرف کیوں اُکھاڑی گئی؟


پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے 13 اگست کو لاہور کے نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں جلسے کا اعلان کر رکھا ہے جس سے قبل پاکستان کے اس تاریخی اسٹیدیم کی آسٹرو ٹرف اُکھاڑنے کا معاملہ موضوعِ بحث ہے۔ بعض حلقے یہ سوال اُٹھا رہے ہیں کہ قومی کھیل ہاکی پہلے ہی زوال پذیر ہے اور ایسے میں ایک سیاسی سرگرمی کے لیے آسٹرو ٹرف کو اُکھاڑنا اس کھیل کے مستقبل کے لیے نقصان دہ ہے۔

ایسا پہلی مرتبہ ہو رہا ہے کہ لاہور کے نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں کوئی سیاسی جماعت جلسہ کرے گی جس کے لیے پی ٹی آئی کے مرکزی قائدین انتظامات میں مصروف ہیں۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آسٹروٹرف کو ہٹانے کا کام جمعرات تک مکمل کر لیا جائے گا جس کے بعد اسٹیڈیم کی مرکزی گزرگاہ پر جبوترے کو بطور اسٹیج استعمال کیا جائے گا۔

خیال رہے حال ہی میں لندن میں ہونے والی کامن ویلتھ گیمز میں پاکستانی ہاکی ٹیم کسی میچ میں بھی کامیابی حاصل نہیں کر پائی تھی۔ اسپورٹس پنجاب کے مطابق ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں نے نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں کوئی پریکٹس میچ نہیں کھیلا تھا۔

اسپورٹس بورڈ پنجاب کے ایک سینئر عہدے دار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پاکستان اسپورٹس بورڈ نہیں چاہتا کہ کوئی بھی سیاسی جماعت اسٹیڈیم میں جلسہ کرے۔ لیکن پی ٹی آئی کو جلسہ کرنے کی اجازت اسپورٹس بورڈ پنجاب نے ہی دی ہے۔ اُن کے بقول اگر تحریکِ انصاف یہاں جلسہ نہ کرتی تو یہ آسٹرو ٹرف مزید تین سے چار ماہ یہاں لگی رہتی۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے عہدے دار کا مزید کہنا تھا کہ یہ آسٹروٹرف 2013 میں چار کروڑ روپے کی لاگت سے بچھائی گئی تھی جسے دوبارہ بچھانے کے لیے نچلی سطح کی بھی مرمت کی جائے گی۔

آسٹروٹرف اکھاڑنے سے متعلق عہدے دار کا کہنا تھا کہ اِسے ماہرین کی مدد سے اکھاڑا جا رہا ہے جسے دوبارہ اُنہی کی مدد سے بچھایا جائے گا۔ اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ حال ہی میں راولپنڈی سے آسٹروٹرف اکھاڑ کر خان پور منتقل کی گئی ہے۔ پاکستان میں سیکیورٹی مسائل کو لے کر عالمی ہاکی ٹیمیں پاکستان نہیں آ رہیں۔ لیکن گزشتہ ماہ چیف آف آرمی اسٹاف ہاکی چیمپئن شپ اسی گراؤنڈ میں ہوئی تھی۔

اسپورٹس بورڈ پنجاب کے عہدے دار کے مطابق نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں عام دنوں میں مختلف ہاکی کلب روزانہ یہاں پریکٹس میچ اور دیگر تربیتی کورس کرتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے جلسے کی وجہ سے انہیں وقتی طور پر روک دیا گیا ہے، جنہیں بعدازاں نیشنل ہاکی اسٹیڈیم سے متصل پچ ٹو پر منتقل کر دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ نیشنل ہاکی اسٹیدیم لاہور میں سہولیات اور تزئین و آرائش کا کام 2004 میں شروع کیا گیا تھا، جس کا افتتاح اس وقت کے وزیرِ اعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے کیا تھا۔ اسی برس نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں چیمپئنز ٹرافی کا انعقاد بھی ہوا تھا۔

نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور پنجاب حکومت کے زیرِ اثر ہے جس کے اطراف میں قذافی اسٹیڈیم لاہور اور فٹبال اسٹیڈیم ہیں۔ یہیں پنجاب اسپورٹس بورڈ اور دیگر دفاتر موجود ہیں۔ ہاکی اسٹیڈیم میں2014 میں یوتھ فیسٹویل کی تقریب منعقد کی گئی تھی۔

سابق کھلاڑیوں کی رائے

نیشنل اسٹیڈیم لاہور میں سیاسی سرگرمی پر سابق کھلاڑی اور ہاکی اولمپین تشویش میں مبتلا ہیں۔

سابق اولمپین انجم سعید کہتے ہیں کہ یہ ایک سیاسی معاملہ اور وہ بطور کھلاڑی اس پر زیادہ بات نہیں کر سکتے، لیکن ایک عالمی معیار کے ہاکی گراؤنڈ کو سیاسی جلسے کے لیے استعمال کرنا درست نہیں ہے۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے انجم سعید کا کہنا تھا کہ نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور کی دیکھ بھال پنجاب سپورٹس بورڈ کے پاس ہے۔ اُسے یہاں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے تھی۔اب چوں کہ انہوں نے جلسے کی اجازت دے دی ہے تو پھر گراؤنڈ کی دوبارہ بحالی بھی اس کی ذمے داری ہے۔

انجم سعید کہتے ہیں کہ نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں لگائی جانے والی آسٹرو ٹرف عالمی معیار کی نہیں تھی اور اس میں کئی خامیاں تھیں جس کے باعث یہاں انٹرنیشنل میچز نہیں ہو سکتے تھے۔

اسپورٹس بورڈ پنجاب کے عہدیدار کے مطابق یہ بات درست ہے کہ آسٹروٹرف میں کچھ خامیاں تھیں۔ یہی وجہ ہے کہ کامن ویلتھ گیمز میں جانے والے پاکستانی ہاکی ٹیم کے دستے نے ایک دِن بھی یہاں پریکٹس نہیں کی۔ اُن کے تربیتی کورس ایبٹ آباد اور پچ ٹو میں کرائے گئے تھے۔

نیشنل ہاکی اسٹیڈیم نے کن بڑے ایونٹس کی میزبانی کی

نیشنل ہاکی اسٹیڈیم ماضی میں ہاکی کے کئی عالمی ایونٹس کی میزبانی کر چکا ہے جب کہ آخری مرتبہ یہاں 2004 میں چیمپئنز ٹرافی کھیلی گئی تھی جس میں اسپین نے کامیابی حاصل کی تھی۔ نیدرلینڈز کی ٹیم دوسرے جب کہ پاکستان نے تیسری پوزیشن حاصل کی تھی۔

انجم سعید کہتے ہیں کہ سن 1994 کی چیمپئنز ٹرافی بھی لاہور میں ہوئی تھی جس میں پاکستان نے جرمنی کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا تھا اور وہ اس اسکواڈ کا حصہ تھے۔ خیال رہے کہ اسی برس پاکستان نے سڈنی میں ہاکی ورلڈ کپ بھی جیتا تھا۔

سن 1990 کا ہاکی ورلڈ کپ بھی لاہور کے نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں کھیلا گیا تھا جس کے فائنل میں نیدرلینڈز نے پاکستان کو شکست دے دی تھی۔ لیکن گراؤنڈ تماشائیوں سے بھرا ہوا تھا۔

انجم سعید کے بقول 1990 کا فائنل دیکھنے کے لیے لگ بھگ 80 ہزار شائقین نے اسٹیڈیم کا رُخ کیا تھا جب کہ ہزاروں شائقین اسٹیڈیم سے باہر تھے۔

آسٹروٹرف ہوتی کیا ہے؟

اسپورٹس بورڈ پنجاب کے مطابق آسٹروٹرف ایک مصنوعی گھاس ہے۔ جو دنیا بھر میں ہاکی کے میدانوں میں قدرتی گھاس کی جگہ استعمال کی جاتی ہے۔ آسٹروٹرف کو ستر کی دہائی میں متعارف کرایا گیا۔ جس کی اَب مختلف اقسام دستیاب ہیں۔ جو پہلے سبز رنگ میں ہوتی تھی لیکن اِب یہ مختلف رنگوں میں دستیاب ہے۔

خیال رہے آسٹروٹرف سے قبل پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہاکی قدرتی گھاس پر کھیلی جاتی تھی۔ پاکستان میں پہلی آسٹروٹرف کراچی کے ہاکی کلب آف پاکستان میں بچھائی گئی تھی۔


پنجاب حکومت کا مؤقف

پنجاب کے وزیر کھیل ملک تیمور مسعود کہتے ہیں کہ نیشنل ہاکی اسٹیڈیم کی آسٹروٹرف اپنی میعاد پوری کر چکی ہے اور اس کی جگہ یہاں اب نئی آسٹرو ٹرف بچھائی جا رہی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان خود کھلاڑی رہے ہیں، لہذٰا وہ کبھی نہیں چاہیں گے کہ کھیلوں کا کوئی گراؤنڈ سیاسی سرگرمی کی نذر ہو جائے۔

ملک تیمور مسعود کہتے ہیں اس آسٹروٹرف کو سرگودھا منتقل کیا جا رہا ہے جو پہلے سے طے شدہ منصوبے کا حصہ ہے۔

XS
SM
MD
LG