سویڈن میں استغاثے کے قومی عہدے دار نے بتایا ہے کہ وِکی لیکز کا بانی جولیاں اَسنگےزنا بالجبرکے الزام میں مطلوب ہے۔
استغاثے کے دفتر نے ہفتے کو بتایا ہےکہ سویڈن میں اِس آسٹریلوی شہری کو زنا اور دست درازی کے ایک ایک الزام کا سامنا ہے۔
سویڈن کے اخبار ‘ایکسپریسن’نے اَسنگے کے حوالے سے کہا ہے کہ اُنھوں نے اِن الزامات کی تردید کی ہے۔ وِکی لیکز ٹُوٹر نے اَسنگے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ الزامات بے بنیاد ہیں اور یہ کہ اِن میں وقت کا عنصرانتہائی پریشانی کا باعث ہے۔
دریں اثنا، بتایا جاتا ہے کہ پینٹگان وِکی لیکز کے خلاف فوجداری نوعیت کے الزامات دائر کرنے پر غور کر رہا ہے، جس نے گذشتہ ماہ افغانستان میں لڑائی سے متعلق 70000سے زائد خفیہ دستاویزات جاری کی تھیں۔
اَسنگے نے بدھ کے روز کہا کہ نئی دستاویزات جاری کرنے سے متعلق بات چیت شروع کرنے کے لیے امریکی محکمہٴ دفاع سے رابطہ قائم ہو چکا ہے۔ لیکن پینٹگان کے ترجمان برائین وائٹ مین نے اِس بات کی تردید کی ہے کہ محکمہ، ویب سائٹ کے ساتھ اس معاملے میں تعاون کرنے کی کوئی خواہش رکھتا ہے۔
پینٹگان نے وِکی لیکز کو بتا دیا ہے کہ اُس کے اقدام نے امریکی فوجیوں اور افغان شہریوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال دی ہیں، اور ممکنہ طور پر اِس کی وجہ سے افغانستان میں شدت پسندوں کے خلاف فوجی کارروائیوں کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔
اَسنگے نے کہا ہے کہ چند ہفتوں کے اندروہ 15000مزید دستاویزات کو انٹرنیٹ پر چھاپنے کا ارادہ رکھتا ہے۔