ہالی وڈ اداکار وِل اسمتھ نے پیر کو کامیڈین کرس راک سے معافی مانگی ہے۔ وِل اسمتھ نے کہا کہ آسکرز کی تقریب کے دوران "ان کا رویہ ناقابلِ قبول اور ناقابلِ معافی ہے۔"
اتوار کو آسکرز 2022 کی تقریب کے دوران اداکار وِل اسمتھ نےاہلیہ جیڈا پنکٹ اسمتھ کا مذاق اڑانے پر کامیڈین کرس راک کو اسٹیج پر جا کر تھپڑ رسید کیا تھا۔
بعد ازاں بہترین اداکار کا آسکر جیتنے کے بعد وِل اسمتھ نے اپنے رویے کے لیے معافی تو مانگی، لیکن وہ کرس راک کے لیے نہیں تھی۔
اب اداکار نے باضابطہ طور پر منگل کو اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ "تشدد خواہ کسی بھی قسم کا ہو تباہ کن ہے، آسکرز کی تقریب میں میرا رویہ ناقابلِ قبول اور ناقابلِ معافی تھا۔"
وِل اسمتھ کے بقول "میرے کام سے متعلق مذاق کرنا میری نوکری کا حصہ ہے لیکن جیڈا کی طبی حالت کے بارے میں مذاق کرنا میرے لیے برداشت سے باہر تھا اور میں نے جذبابی طور پر ردِ عمل ظاہر کیا۔"
انہوں نے کرس راک سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ "میں نے حد پار کی اور میں غلط تھا۔ میں اپنے رویے پر شرمندہ ہوں اور میرا ردِعمل اس طرف اشارہ نہیں کرتا جو بننا چاہتا ہوں۔ محبت اور رحم دلی سے بھرپور اس دنیا میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں۔"
وِل اسمتھ نے آسکر انتظامیہ، شرکا، ناظرین اور ایوارڈز پیش کرنے والوں سے معافی مانگنے کے ساتھ ساتھ اپنی فلم 'کنگ رچرڈ' سے جُڑے افراد سے بھی معذرت کی۔
وِل اسمتھ نے کرس راک کو تھپڑ کیوں مارا؟
اتوار کو آسکرز کی تقریب میں کامیڈین کرس راک نے وِل اسمتھ کی اہلیہ جیڈا پنکٹ اسمتھ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں (کرس کو) فلم 'جی آئی جین' کے پارٹ ٹو کا انتظار رہے گا۔ جی آئی جین اداکارہ ڈیمی مور کی فلم ہے جو 1997 میں ریلیز ہوئی تھی۔
اس فلم کے لیے ڈیمی مور نے اپنا سر منڈوا لیا تھا۔ جیڈا پنکٹ اسمتھ بھی ان دنوں ویسی ہی نظر آتی ہیں مگر ان کا یہ اسٹائل کسی فلم کے لیے نہیں بلکہ وہ 'ایلوپیشیا' کی شکار ہیں۔ اس مرض میں انسان کے بال گر جاتے ہیں۔
کرس راک کی طرف سے ایسا موازنہ جیڈا پنکٹ کو ناگوار گزرا۔ وِل اسمتھ جو چند لمحوں پہلے اسی مذاق پر ہنس رہے تھے، انہوں نے اچانک اٹھ کر اسٹیج پر جا کر کرس راک کو تھپڑ رسید کر دیا۔
اکیڈمی انتظامیہ کا ردِ عمل
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اس ناخوشگوار واقعے کے بعد اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس اینڈ سائنسز نے ایک بیان میں ول اسمتھ کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس معاملے کا جائزہ لے رہی ہے۔
اکیڈمی انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ "ہم نے باضابطہ طور پر اس واقعے کے بارے میں جائزہ لینا شروع کر دیا ہے اور ہم اپنے معیارات اور کیلی فورنیا کے قانون کے مطابق مزید کارروائی اور نتائج تلاش کریں گے۔"
آسکرز کی پالیسی کے مطابق کسی بھی قسم کی بد سلوکی، ہراساں کرنا یا امتیازی سلوک ناقابلِ برداشت ہے اور قواعد کی خلاف ورزی کے نتیجے میں تنظیم سے معطلی، آسکرز کی منسوخی یا مستقبل میں ایوارڈز کے لیے اہلیت سے محروم ہونے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اس کے علاوہ اداکاروں کی نمائندگی کرنے والی تنظیم اسکرین ایکٹرز گلڈ- امریکن فیڈریشن آف ٹیلی وژن اینڈ ریڈیو آرٹسٹس (ایس اے جی- اے ایف ٹی آر اے) نے وِل اسمتھ کے اقدام کو 'نا قابلِ برداشت' قرار دیا۔
تنظیم کا کہنا تھا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اکیڈمی انتظامیہ اور نشریاتی چینل 'اے بی سی' سے رابطے میں ہے تا کہ اس رویے کو مناسب طریقے سے حل کیا جائے۔
واضح رہے کہ آسکرز کی رکنیت منسوخ ہونا عام بات تو نہیں لیکن سن 2017 میں امریکی فلم پروڈیوسر ہاروی وائنسٹین کو متعدد خواتین کو ہراساں کرنے کے الزمات سامنے آنے کے بعد اکیڈمی انتظامیہ کی جانب سے معطلی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔