بھارت کی پولیس نے کہا ہے کہ اس نے بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو قتل کرنے اور بغاوت کے ایک منصوبے میں مبینہ طور پر ملوث ایک 36 سالہ خاتون کو گرفتار کیا ہے۔
اس گرفتاری سے چند روز قبل ہی بھارتی سکیورٹی حکام نے کہا تھا کہ انھوں نے بنگلہ دیش میں متعدد دہشت گردانہ حملوں اور وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو نشانہ بنانے کے منصوبے کو ناکام بنایا اور مبینہ طور پر یہ سازش جماعت المجاہدین نامی تنظیم کے لوگوں نے بنائی تھی۔
حکام کے بقول اس تنظیم نے ملک کی حزب مخالف کی ایک مرکزی رہنما اور سابق وزیراعظم خالدہ ضیا کو بھی قتل کرنے کا منصوبہ تیار کر رکھا تھا۔
خبر رساں ایجنسی "رائٹرز" کے مطابق بھارت کے شمال مشرقی ریاست آسام میں پولیس نے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پلب بھٹاچارجی کا کہنا تھا کہ گرفتار کی گئی خاتون پر بھارت کے خلاف جنگ شروع کرنے کے لیے ہتھیار جمع کرنے کا بھی الزام ہے۔
" اسے آسام پولیس کے اسپیشل آپریشنز یونٹ نے گرفتار کیا اور ہفتہ کو عدالت میں پیش کیا۔"
اس سازش کا اس وقت علم ہوا جب گزشتہ ماہ کے اواخر میں بھارتی ریاست مغربی بنگال میں کالعدم تنظیم کے دو ارکان گھریلو ساختہ بم تیار کرتے ہوئے بارودی مواد کے دھماکے سے ہلاک ہو گئے تھے۔
حکام کا کہنا تھا کہ یہ مشتبہ دہشت گرد بنگلہ دیش سے تعلق رکھتے تھے اور وہاں حملوں کی منصوبہ بندی کے لیے بھارتی سرزمین کو استعمال کر رہے تھے۔