بھارتی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے پڑوسی ملک بنگلہ دیش کی وزیرِاعظم شیخ حسینہ واجد اور دیگر مرکزی سیاسی رہنماؤں کے قتل کی ایک مبینہ سازش ناکام بنادی ہے۔
بھارتی پولیس اور انٹیلی جنس افسران کے مطابق سازش شدت پسند تنظیم 'جماعت المجاہدین' نے تیار کی تھی جو حالیہ برسوں کے دوران بنگلہ دیش میں ہونے والی دہشت گردی کی کئی وارداتوں میں ملوث رہی ہے۔
بھارتی حکام کے مطابق انہیں سازش کا پتا رواں ماہ اس وقت چلا تھا جب بنگلہ دیش سے متصل بھارت کی ریاست مغربی بنگال کے ایک گھر میں بم تیار کرنے کے دوران ہونے والے دھماکے میں دو افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے دونوں افراد شدت پسند تنظیم کے رکن اور بنگلہ دیشی شہری تھے اور بھارت میں مقیم تھے۔
بھارت کی وزارتِ داخلہ کے ایک سینئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ذرائع ابلاغ کو بتایا ہے کہ ملزمان بنگلہ دیش کے سیاسی رہنماؤں کو قتل کرکے ملک میں افرا تفری پھیلانا چاہتے تھے تاکہ ملک کے جمہوری نظام کو ابتری کا شکار کیا جاسکے۔
عہدیدار نے بتایا کہ ملزمان جن سیاسی رہنماؤں کو نشانہ بنانا چاہتے تھے ان میں وزیرِاعظم حسینہ واجد، حزبِ اختلاف کی مرکزی رہنما اور سابق وزیرِاعظم خالدہ ضیاء اور کئی اہم سیاست دان شامل تھے۔
بھارتی اہلکار کے مطابق ملزمان نے سازش کی تیاری کے لیے جان بوجھ کر بھارتی سرزمین کا انتخاب کیا تھا تاکہ بنگلہ دیش میں ہونے والے حملوں اور افراتفری کا الزام بھارت پر عائد کیا جاسکے۔
بھارت کی 'نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی' نے سازش میں ملوث چھ ملزمان کو حراست میں لینے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔ بھارتی پولیس نے اس گھر سے دو خواتین کو بھی گرفتار کیا ہے جہاں بم کا دھماکہ ہوا تھا۔ پولیس افسران کا کہنا ہے کہ دونوں عورتیں دھماکے کےبعد بم بنانے سے متعلق تحریری مواد تلف کرنے کی کوشش کر رہی تھیں۔
بھارتی وزیرِاعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی اجیت دوول نے بھی پیر کو مغربی بنگال میں اس گھر کا دورہ کیا جہاں ملزمان گولہ بارود تیار کر رہے تھے۔
اجیت دوول نے اپنے دورے کے دوران مغربی بنگال کی وزیرِاعلیٰ ممتا بینرجی سے بھی ملاقات کی اور ان سے پڑوسی ملک کے خلاف ہونے والی سازش پر تبادلۂ خیال کیا۔
بھارتی وزارتِ داخلہ کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ حکام سازش سے متعلق دستاویزات اور شواہد اکٹھے کر رہے ہیں جو جلد ہی بنگلہ دیش کی حکومت کے حوالے کردیے جائیں گے۔
بنگلہ حکومت نے تاحال وزیرِاعظم کے قتل کی سازش سے متعلق بھارتی دعوے پر کوئی باضابطہ ردِ عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔تاہم حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی دعووں کے بعد بھارت سے متصل بنگلہ دیش کی سرحد پر حفاظتی انتظامات سخت کردیے گئے ہیں۔
بنگلہ دیش کے نائب وزیرِ داخلہ اسد الزماں خان نے تصدیق کی ہے کہ بھارتی حکام نے بنگلہ حکومت کو دہشت گردی کی ایک سازش ناکام بنانے کی اطلاع دی ہے اور یہ اس نوعیت کی پہلی کارروائی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ تفصیلات کے منتظر ہیں اور اس دوران ملک بھر میں سکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے۔