رسائی کے لنکس

بھارت: تین طلاقوں کی شکایت پر شوہر نے بیوی کو زندہ جلا دیا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

بھارت میں تین طلاقوں کی شکایت پولیس کو کرنے پر شوہر اور سسرالی رشتے داروں نے مبینہ طور پر خاتون کو زندہ جلا دیا ہے۔

بھارتی اخبار ’ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق ریاست اُتر پردیش میں جمعے کو سعیدہ نامی خاتون کو اس کی پانچ سالہ بچی کے سامنے زندہ جلایا گیا جس سے خاتون ہلاک ہو گئی۔ خاتون کی عمر 22 سال تھی اور اس نے اپنے شوہر کے خلاف تین طلاقیں دینے پر پولیس کو شکایت درج کرائی تھی۔

سعیدہ کے والد رمضان خان کے مطابق اس کے داماد نفیس نے سعیدہ کو فون پر تین طلاقیں دی تھیں۔

رمضان خان نے کہا کہ سعیدہ نے اپنے شوہر کی شکایت درج کرانے کے لیے مقامی پولیس سے رابطہ کیا لیکن پولیس نے تین طلاقوں کی شکایت درج نہیں کی اور خاتون کو یہ کہہ کر گھر واپس بھیج دیا کہ پہلے اپنے شوہر کو ممبئی سے آنے دو۔

خاتون کے والد کے بقول جمعرات کو سعیدہ کا شوہر ممبئی سے واپس آیا تو پولیس نے دونوں میاں بیوی کو طلب کیا اور سعیدہ کو نفیس کے ساتھ رہنے کی ہدایت کی۔

خاتون کی پانچ سالہ بیٹی فاطمہ نے پولیس کو بتایا ہے کہ جمعے کی شام اس کے والد نماز پڑھ کر واپس آئے اور اس کی ماں کو کہا کہ وہ دور ہو جائے کیوں کہ وہ اسے طلاق دے چکے ہیں۔

فاطمہ کا کہنا تھا کہ میرے والد نے ماں کو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹا، میری پھوپھو نے ان پر مٹی کا تیل ڈالا اور دادی نے آگ لگا دی۔

پولیس نے خاتون کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کرنے کے بعد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

مقامی پولیس کے ایک افسر اشیش سری واستوا کے مطابق خاتون کے شوہر اور سسرالی رشتے داروں کے خلاف مقدمے میں قتل، ہراسگی اور جہیز ایکٹ کی خلاف ورزی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ خاتون کے شوہر کے خلاف تین طلاقوں کے الزام کی بھی تحقیقات کی جائیں گی جبکہ اس بات کی بھی تحقیقات ہوں گی کہ خاتون کی پولیس کو شکایت کے باوجود پولیس نے مقدمہ کیوں درج نہیں کیا؟

ہلاک ہونے والی خاتون کے بھائی رفیق کا کہنا ہے کہ پولیس نے ملزم کو اب تک گرفتار نہیں کیا ہے۔ رفیق کے بقول وہ انصاف کے لیے سپریم کورٹ سمیت ہر دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

واضح رہے کہ بھارت میں حال ہی میں طلاق ثالثہ کا ایک قانون منظور کیا گیا ہے جس کے تحت تین طلاقین ایک ساتھ دینا قابلِ سزا جرم قرار دیا گیا ہے۔

اس قانون کی دفعہ چار کے مطابق بیک وقت تین طلاقیں دینے والے کو تین سال قید کی سزا ہوگی جب کہ دفعہ سات کے مطابق اسے قابل مواخذہ جرم قرار دیا گیا اور ناقابل ضمانت بنایا گیا ہے۔​

XS
SM
MD
LG