خواتین کے عالمی دن پر پاکستان کے مختلف شہروں میں ریلیوں اور تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔ خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیموں کی جانب سے عورت مارچ جب کہ مختلف مذہبی جماعتوں کی جانب سے 'حیا مارچ' اور 'تکریم نسواں مارچ' کا اہتمام کیا گیا۔
اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے باہر عورت مارچ پر پتھراؤ کیا گیا۔ انتظامیہ کی جانب سے ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے انتظإمات کیے گئے تھے۔ پولیس کی جانب سے سڑک کے درمیان ایک حفاظتی حصار قائم کیا گیا تھا۔
لیکن دوسری جانب سے چند نوجوانوں کی جانب سے عورت مارچ پر پتھر اور لاٹھیاں پھینکی گئیں۔ پولیس نے چند افراد کو اس ضمن میں حراست میں بھی لیا ہے۔
اسلام آباد سے وائس آف امریکہ کے نمائندے علی فرقان اور عاصم علی رانا کے مطابق اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب کے باہر خواتین تنظیموں کی جانب سے عورت مارچ کا اہتمام کیا گیا۔ البتہ مختلف مذہبی جماعتوں اور تنظیموں کی جانب سے بھی حیا مارچ اور تکریم نسواں مارچ کیے گئے۔
ان میں جماعت اسلامی، منہاج القرآن اور اسلام آباد کے جامعہ حفصہ کی طالبات کی جانب سے بھی ریلیاں نکالی گئیں۔
وائس آف امریکہ کے نمائندے ضیاء الرحمن اور نوید نسیم کے مطابق لاہور پریس کلب سے ایوان اقبال تک عورت مارچ کیا گیا، جس میں خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
خواتین نے مختلف بینرز اور پلے کارڈز بھی اُٹھا رکھے تھے، جن پر خواتین کے حقوق سے متعلق نعرے درج تھے۔ ریلی کے شرکا کا کہنا تھا کہ خواتین کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔
ریلی کے موقع پر سیکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کیے گئے۔ خواتین پولیس اہلکاروں نے ریلی میں سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دیے۔
کراچی میں بھی فریئر ہال کے باہر عورت مارچ کا اہتمام کیا گیا ہے۔ کراچی کے فریئر ہال کے باہر خواتین کے علاوہ مرد بھی موجود تھے۔
نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر 'تکریم نسواں مارچ' سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی آئندہ کسی ایسے شخص کو انتخابی ٹکٹ نہیں دے گی جو اپنی بہن یا بیٹی کو حق وراثت سے محروم کرے گا۔
وائس آف امریکہ کے نمائندے شمیم شاہد کے مطابق پشاور میں بھی خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ریلیوں کا اہتمام کیا گیا ہے۔
وائس آف امریکہ کے نمائندے جمشید رضوانی کے مطابق ملتان میں خواتین کے عالمی کے حوالے سے منعقدہ مارچ میں 18 سال قبل پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی مختاراں مائی نے بھی شرکت کی۔
کوئٹہ اور سکھر کے علاوہ پاکستان کے دیگر شہروں میں بھی خواتین کے عالمی دن کے موقع پر تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔