شمالی کوریا کا 15000 کلومیٹر تک پرواز کرنے والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ
شمالی کوریا نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی بڑھتی ہوئی فوجی سرگرمیوں کے رد عمل میں مزید جارحانہ اقدامات کے انتباہ کے ایک دن بعد، جمعہ کو ایک بین البراعظمی بیلسٹک میزائل, ICBM داغا جس نے بظاہر امریکی-جاپانی فضائی اڈے کو تحفظ سے متعلق ہدایات جاری کرنے پر مجبور کیا۔
جاپانی حکام کے مطابق شمالی کوریا کے آئی سی بی ایم نے جاپان کے خصوصی اقتصادی زون میں ایک گھنٹے تک پرواز کی جس کے بعد وہ شمالی جاپان میں ہوکائیدو کے مغرب میں تقریباً 200 کلومیٹر کے فاصلے پر پانیوں میں گر گیا ۔
واشنگٹن میں، قومی سلامتی کونسل نے اس لانچ کو ’اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں‘ کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے جوبلاوجہ کشیدگی میں اضافہ اور خطے میں سلامتی کی صورتحال کو غیر مستحکم کرنے کے خطرات لاحق کرتی ہے۔
لانچ کے جواب میں، جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے امریکہ اور جنوبی کوریا کی دفاعی پوزیشن کو مضبوط بنانے کا حکم دیا، جس میں مزید مزاحمتی اقدامات شامل ہیں۔
جاپانی وزیر اعظم فومیکو کشیدا نے کہا کہ ان کے ملک نے شمالی کوریا کے خلاف سخت احتجاج درج کرایا ہے۔
جاپانی وزیر دفاع یاسوکازو ہامادا نے کہا کہ یہ میزائل امریکی سرزمین تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور 15000 کلومیٹر تک پرواز کر سکتا ہے۔
ایشیا پیسیفک سربراہ کانفرنس: شمالی کوریا کے میزائل تجربے کی مذمت
بنکاک میں ایشیا پیسیفک سربراہ کانفرنس میں شریک رہنماؤں نے جمعے کو امریکی نائب صدر کملا ہیرس کی طرف سے بلائے گئے ایک ہنگامی اجلاس میں شمالی کوریا کے میزائل تجربے کی مذمت کی ہے۔
ہیریس اور پانچ دوسرے رہنماؤں نے سربراہی اجلاس کے موقع پر الگ سے ملاقات کی اور اس تجربے کی مذمت کی، جو شمالی کوریا کی جانب سے امریکہ میں کسی بھی جگہ حملہ کرنے کے لیے میزائل تیار کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
تھائی حکومت کے ایک ترجمان نے کہا کہ رہنماؤں نے جمعہ کی صبح ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن فورم کے بند کمرے کے اجلاس میں بھی میزائل کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔ 21 رکنی اے پی ای سی کا طویل مدتی مشن قریبی اقتصادی تعلقات کو فروغ دے رہا ہے لیکن اس کے سربراہی اجلاس اکثر دوسرے مسائل جیسے میزائل تجربات اور یوکرین میں جنگ کی وجہ سے پس پشت چلے جاتے ہیں ۔
کابل میں اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قرارداد 1325 کی تقریب کی 22 ویں سالگرہ
کابل میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1325 کی 22 ویں سالگرہ کے موقع پر گلوبل اوپن ڈے کے پروگراموں میں افغانستان کے لیے اقوام متحد ہ کے معاونت کے مشن ، یواین اے ایم اے نے افغانستان کی خواتین رہنماؤں سے فیصلہ سازی، تشدد سے تحفظ، اور تعلیم، کام اور انصاف تک رسائی میں ان کی بامعنی شرکت کی فوری ضرورت کو اجاگر کیا گیا۔
افغانستان کے لیے یوان اے ایم اے کےنائب خصوصی نمائندے مارکس پوٹزل نے افغان دارالحکومت میں ایک تقریب میں کہا ہم ان چیلنجوں کو دیکھتے ہیں جن کاخواتین سامنا کر رہی ہیں، اور آپ کی طرح، ہمیں یقین ہے کہ تبدیلی ممکن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم حکام کو انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کے کنونشنز کے فریق کے طور پر ریاست کی ذمہ داریوں کی مسلسل یاد دہانی کراتے ہیں۔ ایک پرامن اور مستحکم افغانستان کے لیے ایسے سیاسی عمل کی ضرورت ہے جو تمام افغانوں بالخصوص خواتین اور اقلیتوں کے حقوق کا احترام کرے۔
ایک اور خبر کے مطابق افغانستان کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے کا کہنا ہے کہ امریکہ افغانستان میں عالمی ادارہ خوراک ، ڈبلیو ایف پی کو عطیہ دینے والا ایک بڑا ملک ہے۔ امریکہ نے مالی سال 2022 میں افغانستان کو 460 ملین ڈالر سے زیادہ فراہم کر رہا ہے۔
امریکہ کے خصوصی نمائندے نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ افغان عوام کے ساتھ ہماری وابستگی غیر متزلزل ہے۔ان کی خوراک کی امداد کی ضروریات شدید ہیں، اور ڈبلیو ایف پی ان کی مدد کے سلسلے میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے ۔
روسی حملوں سے یوکرین کے بجلی گھروں کو شدید نقصان
یوکرین کے بجلی کے گرڈ آپریٹر یوکرینرگو نے کہا ہے کہ روس نے اپنے تازہ حملوں میں توپ خانے اور میزائلوں کا استعمال کرتے ہوئے یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچایا ہے جس کی وجہ سے موسم سرما کے آغاز میں 40 فیصد آبادی کو بجلی کی فراہمی میں خلل پڑا ہے۔
یوکرین کے صدارتی دفتر نے کہا کہ روسی افواج نے نئے حملوں میں ڈرون، راکٹ، بھاری توپ خانے اور جنگی طیاروں کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں کم از کم چھ شہری ہلاک ہو گئے۔