اقوام متحدہ کا طالبان سے کارکن خواتین پر عائد پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے رابطہ دفتر ،اوچا نے کہا ہے کہ افغانستان میں خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک کے ملک بھر میں لاکھوں لوگوں پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔
انسانی حقوق کے دفتر کا مزید کہنا ہے کہ خواتین امدادی کارکنوں پر پابندی لاکھوں کمزور خواتین اور لڑکیوں کو زندگی بچانے والی امداد حاصل کرنے سے روکتی ہے۔
انہوں نے یہ پابندیاں فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
کابل میں دوحہ معاہدے کی تیسری سالگرہ کی تقریب
طالبان نے کابل میں ایک تقریب میں امریکی حکومت کے ساتھ دوحہ معاہدےپر دستخطوں کی تیسری سالگرہ منائی۔
معاہدے پر دستخط کرنے والے ملا عبدالغنی برادر نے اے آر جی میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طالبان اب بھی دوحہ معاہدے پر قائم ہیں۔
لیکن انہوں نے امریکی حکومت پر الزام لگایا کہ انہوں نے طالبان رہنماؤں کے نام اقوام متحدہ کی پابندیوں کی فہرست سے نہیں نکالے اور افغانستان کے بینک کے ذخائر کو منجمد کر دیا۔
انہوں نے امریکی حکومت پر دیگر ممالک کو افغانستان میں لوگوں کی مدد کرنے سے روکنے کا الزام بھی لگایا۔
انہوں نے کہا کہ طالبان دنیا سے بات چیت چاہتے ہیں۔
طالبان اور امریکی حکومت نے 29 فروری 2020 میں دوحہ معاہدے پر دستخط کیے تھے
میکسیکو: انتخابی قوانین میں مجوزہ تبدیلی کے خلاف احتجاج
میکسیکو میں انتخابی قوانین میں مجوزہ تبدیلی کے خلاف ہزاروں افراد نے احتجاج کیا ہے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ صدر اوبراڈور کی جانب سے متعارف کرائے گئے قوانین جمہوریت کے لیے خطرہ ہیں۔
امریکہ کے معاون وزیرِ خارجہ برائن نکولس نے بھی ایک ٹویٹ میں مظاہروں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ میکسیکو میں آزاد اور خودمختار انتخابی اداروں کی حمایت کرتا ہے۔
مجوزہ قوانین کے تحت انتخابی عملے کی تنخواہوں کی کٹوتی جب کہ پولنگ اسٹیشنز کی نگرانی کرنے والے شہریوں کے ٹریننگ پروگرامز میں کمی کی جائے گی۔
افغانستان میں دھماکہ خیز مواد کی آلودگی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے رابطہ دفتر ،او چا ، نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ دہائیوں کی جنگ کی وجہ سے افغانستان دنیا میں دھماکہ خیز مواد کی آلودگی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
2023 میں، مطالبہ کیا گیا تھا کہ سروے، دھماکہ خیز مواد کو ٹھکانے لگانے، بارودی سرنگوں کی صفائی، رسک ایجوکیشن اور سروائیور سپورٹ کے لیے تقریباً ایک کروڑ اسی لاکھ ڈالر کی ضرورت ہے تاکہ 49 لاکھ ضرورت مند افراد میں سے 14 لاکھ کی مدد کی جا سکے۔