ساڑھے تین سو سے زیادہ افغان تارکین وطن پاکستان سے کینیڈا منتقل
کینیڈا کی حکومت نے 354 افغان تارکین وطن کو جمعرات کے روز پاکستان سے کنیڈا منتقل کیا ہے جس کے بعد اگست 2021 سے اب تک کینیڈا آنے والے افغان باشندوں کی کل تعداد انتیس ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
پروگرام کے مطابق ، کم از کم 40,000 افغان مہاجرین کو جلد از جلد اور محفوظ طریقے سے کینیڈا میں آباد کرنا ہے۔
امریکی نائب صدر کاملا ہیرس کا افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی پر افسوس کا اظہار
امریکہ کی نائب صدر کاملا ہیرس کا کہنا ہے کہ وہ اس بات پر بہت افسردہ ہیں کہ پچھلے ایک سال سے افغانستان میں لڑکیوں کے سیکنڈری اسکول میں جانے پر پابندی ہے اور افغان خواتین یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے سے بھی محروم ہیں۔
نائب صدر نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ وہ دنیا بھر میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کی حمایت سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گی ۔
اسی دوران افغان خواتین اور انسانی حقوق کے لیے امریکہ کی خصوصی ایلچی رینا امیری نے بھی ایک ٹویٹ میں کہا کہ طالبان کے بہت سے وعدوں کے باوجود بچیوں کے لیے اسکولوں کے دروازے بند ہیں۔
طالبان حکام کو اقربا پروری سے باز رہنے کی ہدایت
افغان طالبان کے امیر ملا ہبت اللہ اخوند زادہ نے ااقربا پروری کے خلاف حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں طالبان حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے رشتے داروں کو حکومتی عہدے دینے سے باز رہیں۔
ملا ہبت اللہ نے طالبان حکام کو اپنے ماتحت کام کرنے والے اپنے بیٹوں اور دیگر رشتے داروں کو بھی برطرف کرنے کا حکم دیا ہے۔
طالبان حکومت نے ہفتے کو یہ حکم نامہ اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا تھا لیکن تاحال اسے جاری کرنے کے اسباب واضح نہیں کیے ہیں۔
تاہم افغانستان میں طالبان حکام کی جانب سے اپنے قریبی رشتے داروں کو نوازنے کی افواہیں گردش کرتی رہی ہیں۔
افغانستان میں غذائی قلت کی شکار ماؤں میں 50 فی صد اضافہ
یونیسیف کا کہنا ہے کہ افغانستان میں آٹھ لاکھ خواتین اور نوعمر لڑکیاں غذائی قلت کا شکار ہیں۔
نیوٹریشن ایڈوائزر زیوائی مریرا، کا کہنا ہے کہ’’افغانستان میں شدید غذائی قلت کی شکار ماؤں کی تعداد میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔وہاں آٹھ ہزار سے زائد خواتین ایسی ہیں جو شدید غذائی قلت کا شکار ہیں‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ یونیسیف کی طرف سے فراہم کردہ اس اہم مدد نے انہیں غذائیت کی ضروری خدمات تک رسائی دی جس میں مائیکرو نیوٹرینٹس اور غذائیت سے متعلق مشاورت بھی شامل ہے تاکہ ان کی غذائیت اور صحت بلکہ ان کے بچوں کی غذائیت کو بھی بہتر بنایا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں ان خواتین کی مدد کے لیے یونیسیف کو 186 ملین ڈالر کی ضرورت ہے