سن 989 سے اب تک افغانستان میں 57 ہزار افغان باشندے بارودی سرنگوں کا نشانہ بن چکے ہیں
اقوام متحدہ کی تنظیم برائے انسانی حقوق اوچا OCHA کا کہنا ہے کہ بارودی سرنگوں سے متعلق آگاہی اور مائن ایکشن میں مدد کے عالمی دن کے موقع پر، ان جانوں اور زندگیوں کو ہمیشہ کے لیے یاد رکھا جائیگا جو دھماکہ خیز آلودگی سے ہلاک ہوئیں۔
1989 کے بعد سے، تقریباً 57 ہزار افغان شہری بارودی سرنگوں سے ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں اور افغانستان میں جنگ کی باقیات اور بارودی سرنگوں کے ایکشن پارٹنرز نے 19 ملین سے زیادہ بارود کو صاف کیا ہے۔
لیکن ابھی 4150 سے زیادہ بارودی سرنگیں باقی ہیں، جو کمیونٹیز بالخصوص بچوں کے لیے ایک مہلک خطرہ ہیں۔
افغان ڈی مائننگ ایجنسیوں کے مطابق اب بھی ہر ماہ 125 افراد افغانستان میں بارودی سرنگوں اور دھماکہ خیز آلات کا نشانہ بنتے ہیں۔
بارودی سرنگوں سے متعلق آگاہی اور مائن ایکشن میں مدد کے عالمی دن کے موقع پر ایک پیغام میں، اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتیرس نے کہا کہ جب سڑکوں اور کھیتوں میں کان کنی کی جاتی ہے تو امن کو خطرہ ہوتا ہے اور جب مٹی میں دبے ناکارہ بم اچانک پھٹ جاتے ہیں اور کھیلتے ہوئے معصوم بچوں کی جانیں لے لیتے ہیں تو یہ انتہائی دکھ اور تکلیف کا لمحہ ہوتا ہے جس کا سدّ باب ہونا چاہئے اور ان قیمتی جانوں کو بچانا چاہئے۔
طالبان فورسز کے داعش کے ٹھکانوں پر حملوں میں متعدد دہشت گرد ہلاک و زخمی
طالبان فورسز نے پیر کی رات شمالی صوبہ بلخ اور جنوب مغربی صوبے نمروز میں داعش کے ٹھکانوں پر حملے کئے۔
طالبان ذرائع کے مطابق ان کارروائیوں کے نتیجے میں داعش کے کئی جنگجو ہلاک اور زخمی ہوئے۔
طالبان کے بلخ پولیس کے ترجمان محمد آصف وزیری کے مطابق صوبہ بلخ کے ضلع نہر شاہی کے علاقے کارت نسیم میں طالبان فورسز کی کارروائیوں میں داعش کے چھ جنگجو مارے گئے۔
اس کے علاوہ، طالبان نے کل رات ایران کی سرحد سے ملحق صوبہ نمروز کے دارالحکومت زرنج کے علاقے معصوم آباد میں داعش-خراسان کے خلاف ایک اور آپریشن کیا، لیکن کسی جانی نقصان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی۔
طالبان حکام نے بھی اس واقعے پر ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
طالبان کا داعش خراسان کے اہم آپریٹر عین الدین کو گرفتار کرنے کا دعویٰ
طالبان حکومت کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس جی ڈی آئی کے اسپیشل فورسز یونٹ نے ایک کارروائی میں داعش خراسان کے ایک اہم آپریٹر عین الدین کو گرفتار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دیگر حملوں کے علاوہ عین الدین طالبان کے صوبہ بلخ کے گورنر اور صوبہ بلخ میں شیعہ ثقافتی مرکز پر حملے میں ملوث تھا۔اس نے داعش خراسان گروپ کی نگرانی میں بھی فعال کردار ادا کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کے شمالی صوبوں میں جی ڈی آئی نے سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی جاری کیں جن میں مبینہ طور پر دکھایا گیا ہے کہ عین الدین بلخ کے گورنر اور مزار شریف میں تبیان ثقافتی مرکز کے خلاف حملوں میں معاونت کر رہا ہے۔
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بھی بیان دیا کہ صوبہ بامیان کے ضلع سیغان میں داعش خراسان پر مکمل قابو پا لیا گیا ہے ۔انہوں نے آر ٹی اے کو بتایا کہ افغانستان میں داعش خراسان سے متعلقہ سیکیورٹی خطرات 2 فیصد سے بھی کم ہو گئے ہیں۔
افغان ریاستی وزارت برائے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ترجمان شفیع اللہ رحیم نے کہا کہ 29 مارچ سے اب تک 12 صوبوں میں سیلاب سے کم از کم تین افراد ہلاک اور 10 زخمی ہوئے ہیں۔
رحیمی نے کہا کہ 261 گھر تباہ ہوئے یا انہیں نقصان پہنچا ، 155 مویشی ہلاک اور 1700 ایکڑ سے زیادہ کھیت تباہ ہوئے۔
میکسیکو: امیگریشن حراستی مرکز میں آتشزدگی کے شبے میں پانچ افراد گرفتار
میکسیکو کے حکام نے اس ہفتے کے شروع میں میکسیکو کے ایک امیگریشن حراستی مرکز میں لگنے والی آگ سے مبینہ تعلق کے الزام میں پانچ افراد کو گرفتار کیا ہے ۔ اس آتش زدگی کے نتیجے میں 39 تارکین وطن ہلاک ہو گئے تھے۔
جمعرات کو گرفتاریوں کا اعلان میکسیکو کے اٹارنی جنرل کے دفتر کی جانب سے آتشزدگی میں ہلاکتوں کی تحقیقات کا اعلان کرنے کے ایک دن بعد سامنے آیا۔
نگرانی کے لیے نصب ویڈیو کیمروں کی ریکارڈنگ سے پتہ چلا کہ تارکین وطن کے سیلز میں آگ بھڑک اٹھنے کے بعد سیکیورٹی گارڈز نے انہیں بچانے کے لیے کچھ بھی نہیں کیا۔
حکام نے خیال ظاہر کیا ہے کہ ایک تارک وطن آگ بھڑکانے کا ذمہ دار ہے۔
اس حراستی مرکز کی سیکیورٹی کی ذمہ داری ایک پرائیویٹ سیکیورٹی کمپنی گروپ ڈی سگوریڈاڈ کے پاس تھی۔ رائٹرز کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی کی ذمہ دار ی اب آئندہ وفاقی ایجنٹوں کے پاس ہو گی۔