رسائی کے لنکس

غزہ آزادی بیڑے پر اسرائیلی حملے کی عالمی سطح پر مذمت


دنیا کے مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والی امدادی تنظیموں اور میڈیا کے نمائندوں کو امدادی اشیاء غزہ لے جانے والے فریڈم فلوٹیلا یا آزادی بیڑے پر اسرائیلی بحریہ کے حملے اور اس میں ہونے والی ہلاکتوں کے بعد دنیا بھر میں اس کی مذمت کی جارہی ہے۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی سربراہ ناوی پلے کا کہنا ہے کہ پرتشدد حملے میں ہونے والی ہلاکتیں ایک تکلیف دہ واقعہ ہے جب کہ یورپی یونین نے اس کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کیتھرین آشٹون نے غزہ کی گزرگاہ کو فوری اور غیر مشروط طور پر کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ترکی نے اسرائیلی سفیر کو بلا کر احتجاج کیا ہے اور ان سے وضاحت طلب کی ہے اور خبردار کیا ہے کہ اس واقعے کے دوطرفہ تعلقات پر ”ناقابل تلافی نتائج“ برآمد ہوں گے۔ترک نائب وزیر اعظم نے اسرائیل سے اپنے سفیر کو واپس بلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک اسرائیل کے ساتھ تین دفاعی مشقوں کو بھی منسوخ کررہا ہے ۔پیر کودارالحکومت انقرہ میں مشتعل افراد نے اسرائیلی سفیر کی رہائش گاہ کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور اسرائیل مخالف نعرے لگائے۔

ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے اسے ”صیہونی حکومت کا غیر انسانی فعل “ قراردیا ہے اور عرب لیگ کے سربراہ امر موسیٰ نے واقعے کو ”جرم“ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 22ممالک پر مشتمل تنظیم اس بارے میں اگلے لائحہ عمل پر مشاورت کررہی ہے۔

غزہ جانے والے آزادی بیڑے پر کویتی پارلیمنٹ کے ایک رکن سمیت 16باشندے بھی سوار تھے ۔ کویتی پارلیمان کے سپیکر نے اسرائیلی حملے کو غیر انسانی جرم قرار دیا ہے اور اس بارے میں ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔

عرب اور مسلم دنیا کے علاوہ یورپ میں بھی اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی جارہی ہے۔

سپین اور یونان نے بھی اسرائیلی سفیروں کو طلب کرکے ان سے اسرائیل کے اس اقدام کی وضاحت طلب کی ہے اور کہا ہے کہ ایسا حملہ کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ہوسکتا۔

یونان کے 30باشندے بھی آزادی بیڑے پر سوار تھے اور اس واقعے کے خلاف یونان نے اسرائیل کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں ختم کردی ہیں۔

فرانس کے وزیر خارجہ برنارڈ کوئچنر نے اسرائیلی کارروائی کو افسوس ناک قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اس تشدد کا کوئی جواز نہیں ہوسکتا۔ جرمنی کے وزیر خارجہ نے بھی اسرائیلی حملے میں ہونے والی ہلاکتوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ جانے والے امدادی بحری قافلے پر حملے کا یہ واقعہ ایک وقت پیش آیا ہے جب واشنگٹن میں امریکی صدر براک اوباما اور اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہوکے درمیان رواں ہفتے ملاقات ہونے جارہی ہے۔

XS
SM
MD
LG