خلا میں جانے والے دنیا کے پہلے سیاح ڈینس ٹیٹو ہیں۔ انہوں نے 21 برس پہلے یہ اعزاز حاصل کرنے کے لیے خلائی سفر کے اخراجات اپنی جیب سے ادا کیے تھے۔دو عشروں کے بعد وہ ایک بار بھر خلا کی سیاحت پر جا رہے ہیں، لیکن اس بار ان کی منزل چاند ہے اور وہ چاند کے گرد چکر لگانے اور اس کی سطح کو انتہائی قریب سے دیکھنے والے سیاحوں کے پہلے گروپ میں شامل ہوں گے۔ اس بار بھی وہ ایک اعزاز اپنے نام کر سکتے ہیں۔
ایلون مسک کے خلائی جہاز سٹار شپ کی ایک پرواز چاند کے مدار میں جانے والی ہے جس میں آٹھ تا دس مسافروں کی گنجائش ہے۔ ڈینس ٹیٹو نے اس پرواز کے لیے ٹکٹیں خرید لی ہیں۔
انہوں نے یہ تو نہیں بتایا کہ چاند کا ٹکٹ کتنے میں ملا ہے، لیکن 21 سال قبل جب وہ قازقستان سے ایک روسی راکٹ کے ذریعے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن گئے تھے تو اس کے لیے انہوں نے دو کروڑ ڈالر ادا کیے تھے۔
یہ کہانی بھی دلچسپ ہے۔خلا کی سیاحت کا آغاز 2001 میں ٹیٹو کے سفر سے ہوا۔ امریکہ نے یہ کہتے ہوئے مخالفت کی تھی کہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن ابھی اپنے تعمیراتی مراحل میں ہے اور اس موقع پر وہاں کسی سیاح کا دورہ مناسب نہیں ہے۔ لیکن روس کی خلائی ایجنسی کو سرمائے کی اشد ضرورت تھی جس کے لیے اس نے ایک امریکی کمپنی کی مدد سے امیر کبیر لوگوں کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن دکھانے کا سلسلہ شروع کیا ۔
آپ کو یہ جان کر حیرت ہو گی کہ ڈینس ٹیٹو کی عمر اس وقت 82 سال ہے اور اسپیس ایکس کمپنی کے سٹار شپ کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت وہ اگلے پانچ برسوں میں اپنے سیاحتی سفر پر روانہ ہو سکتے ہیں جب وہ 87 برس کے ہو چکے ہوں گے۔
ٹیٹو نے حال ہی میں ایسوسی ایٹڈ پریس کے ساتھ اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ہمیں اس وقت تک صحت مند رہنا ہوگا جب تک اسپیس ایکس کمپنی چاند کی سیاحت پر لے جانے کے لیےاسٹار شپ کو تیار نہیں کر لیتی۔
ٹیٹو بھی اپنی نئی خلائی سیاحت کے لیے تیاری کر رہے ہیں اور وہ خود کو صحت مند رکھنے کے لیے ورزش بھی کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر مجھے اس مشن پر نہ جانا ہوتا تو میں جھولے والی کرسی پر بیٹھ کر مزے سے جھول رہا ہوتا۔
ڈینس ٹیٹو نے اپنے سفر کے متعلق بتایا کہ اس کا دورانیہ ایک ہفتہ ہو گا۔ اسٹار شپ چاند کے مدار میں 125 میل کے فاصلے پر چکر لگائے گا اور ہم چاند کو بہت قریب سے دیکھ سکیں گے۔
اس سفر میں ٹیٹو کی اہلیہ اکیکو بھی ان کے ساتھ ہوں گی۔ اکیکو کی عمر 57 سال ہے۔ وہ دونوں چاند کے سفر کے لیے بڑے پرجوش ہیں۔ ٹیٹو کا کہنا ہے کہ اگر ان کی صحت اچھی رہی تو وہ اس سیاحت کے لیے 10 سال بھی انتظار کر سکتے ہیں۔
اسپیس ایکس اپنے اسٹار شپ کو سیاحتی پرواز کے لیے تیار کر رہا ہے۔ یہ پرواز میکسکو کی سرحد کے قریب ٹیکساس سے لانچ ہو گی۔ اسٹار شپ کا راکٹ 120 میٹر لمبا ہے اور اس کی طاقت کا تخمینہ 17 ملین پاؤنڈ لگایا گیا ہے۔ یہ اب تک بنایا جانے والا دنیا کا سب سے بڑا اور طاقت ور راکٹ ہے۔
امریکی خلائی ادارے ناسا نے بھی اپنے خلابازوں کو چاند کی سطح پر اتارنے کے لیے اسپس ایکس کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔ جس کے تحت اس کے خلاباز 2025 یا اس کے بعد چاند کے مشن پر جا سکیں گے۔
ڈینس ٹیٹو کا شمار امریکہ کے ارب پتیی افراد میں ہوتا ہے۔انہوں نے دو سال پہلے اپنی سرمایہ کاری کی کمپنی فروخت کر دی تھی۔ وہ کہتے ہیں۔ اب ہم ریٹائر ہو چکے ہیں۔ اب اپنی محنت کا صلہ حاصل کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ میں اپنی کمائی کو زمین پر لگانے کی بجائے خلائی سفر پر خرچ کرنے میں زیادہ خوشی محسوس کرتا ہوں۔
اس جوڑے کے ساتھ چاند کی سیاحت پر جانے والوں میں جاپان کے ایک ارب پتی یوساکو مازاوا بھی شامل ہیں۔وہ جاپان کے فیشن ٹائیکون ہیں۔ ان کی دولت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے 2023 میں چاند کے مشن کے لیے پورے خلائی جہاز کو چارٹر کروا رکھا ہے۔ جس میں وہ اپنے ساتھ آٹھ سے دس افراد کو لے جانا چاہتے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اس سفر میں فن کاروں کو ترجیح دیں گے۔
یہ امکان کم ہے کہ چارٹرڈ فلائٹ 2023 میں جا سکے گی۔ اس کے لیے انہیں مزید چند سال انتظار کرنا پڑ سکتا ہے۔
خلائی سفر اور اپنی عمر کے متعلق ایک سوال کے جواب میں ٹیٹو کاکہنا تھا کہ خلا میں جانے والے سب سے بڑی عمر کے شخص کا ریکارڈ جان گلین کے پاس ہے۔ انہوں نے 77 سال کی عمر میں خلا کا سفر کیا۔ لیکن جب میں چاند کی سیاحت پر جاؤں گا تو ہو سکتا ہے کہ اس وقت میری عمر 87 برس ہو۔ اس لحاظ سے جان گلین میرے مقابلے میں ایک نوجوان خلاباز بن جائیں گے۔
اس رپورٹ کے لیے کچھ مواد ایسوسی ایٹڈ پریس اور اے ایف پی سے لیا گیا ہے۔