یمن کےفوجی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ جنوبی یمن میں ہونے والی جھڑپوں میں القاعدہ سے منسلک 12شدت پسند اور کم از کم دو یمنی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں، جہاں پرملک میں جاری سیاسی بدامنی کےدوران باغیوں نے متعدد حملے کیے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ اتوار کی جھڑپیں زنزبار کے شہر سے باہر واقع ہوئیں جو، ابیان صوبے میں القاعدہ کا گڑھ خیال کیا جاتا ہے۔
جنگجوؤں نے مئی میں زنزبار اور جنوب کے ایک دوسرے شہر پر قبضہ کر لیا تھا۔ تشدد سے بچنے کےلیے زنزبار کی آبادی کا زیادہ تر حصہ عدن کی بندرگاہ کی طرف بھاگ نکلا ۔
جمعرات کے روز یمن کی وزارتِ دفاع نےبتایا ہے کہ تشدد کا شکارشہر میں دہشت گردوں نے بڑے دہانے سےگولہ باری کے دو راؤنڈ فائر کرکےدو افرادکو ہلاک کردیا۔
مسلح شدت پسند گذشتہ ہفتےجنوبی یمن کے ہوطا نامی قصبے کے قریب بھی حکومتی عمارتوں پر تازہ حملے کر چکے ہیں۔
علاقے کے باشندوں کا کہنا ہے کہ پسپا ہونے سے قبل حملہ آوروں نے ہوطا کے قریب موسیٰ میر میں سکیورٹی ہیڈکوارٹرز اور کونسل کے دفاتر پرمختصروقت کے لیے قبضہ جما لیا تھا۔