امریکہ اس بات پر غور کر رہا ہے کہ یمن کے صدر علی عبداللہ صالح کو علاج کی غرض سے امریکہ کا دورہ کرنے کی اجازت دی جائے یا نہیں۔
مسٹر صالح دارالحکومت صنعا میں واقع صدارتی محل پر جون میں کیے گئے ایک حملے میں زخمی ہو گئے تھے۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنسٹ نے پیر کو کہا کہ یمنی صدر کے دفتر کی طرف سے حال ہی میں یہ درخواست کی گئی کہ مسٹر صالح کو موزوں علاج کی سہولتوں سے استفادے کے لیے امریکہ آنے کی اجازت دی جائے۔
امریکی ترجمان نے کہا کہ اس درخواست کو صرف اور صرف طبی وجوہات کی بنیاد پر منظور کیا جائے گا۔
یمن کے صدر نے ہفتہ کو کہا تھا کہ وہ علاج کی غرض سے نہیں بلکہ اپنے ملک میں 21 فروری 2012ء کو ہونے جا رہے صدارتی انتخابات سے قبل پُرامن فضا قائم کرنے کے سلسلے میں امریکہ کا دورہ کریں گے۔
مسٹر صالح نے کہا کہ وہ حزب اختلاف کی نمائندگی کے لیے یمن واپس آئیں گے لیکن اُنھوں نے اس بارے میں کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا۔
پُرتشدد مظاہروں کے بعد یمنی صدر نے گزشتہ ماہ اپنا 33 دورِ اقتدار ختم کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا تھا، لیکن اس کے باوجود ملک میں اُن کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔