یمن کے شیعہ باغیوں نے کہا ہے کہ انہوں نے یمن کی حکومت کے ساتھ فائربندی کے سمجھوتے کے تحت دو سعودی فوجیوں کو رہا کردیا ہے ۔ سمجھوتے کا مقصد چھ سال سے جاری خانہ جنگی کو ختم کرنا ہے۔
حوثی شعیہ باغیوں نے ان فوجیوں کو سرحد کے اُس پار جھڑپوں کے دوران پکڑ لیا تھا۔انہوں نے ایک سعودی فوجی کو پیر کے روز ثالثین کے حوالے کردیا تھا۔دو اور فوجی ابھی اُن کی تحویل میں ہیں۔باغیوں کے ترجمان محمد عبدالسّلام نے کہا ہے کہ اُن کے گروپ نے باقی سعودی فوجیوں کو جمعرات سے رہا کرنا شروع کردیا ہے۔
سعودی عرب کی وزارتِ داخلہ نے کہا ہے کہ 500 ‘ مداخلت کار’ اُس کی تحویل میں ہیں اور اُن کے ساتھ بین الاقوامی قانون کے مطابق سلوک کیا جائے گا۔وزارت نے اور کوئى تفصیل فراہم نہیں کی۔
باغی قیامِ امن کے اُس سمجھوتے کے تحت سعودی فوجیوں کو رہا کرنے پر رضامند ہوگئے تھے، جو پچھلے ہفتے یمن کی حکومت کے ساتھ طے پایا تھا۔
حوثی شیعہ باغیوں نے کہا ہے کہ وہ سڑکوں پرسے رکاوٹیں ہٹا رہے ہیں، بارودی سُرنگیں صاف کررہے ہیں اور اپنے کنٹرول کے علاقوں کو سرکاری ملازمین امدادی کارکنوں کے لیے کھول رہے ہیں۔
باغی قیامِ امن کےسمجھوتے کے تحت سعودی فوجیوں کو رہا کرنے پر رضامند ہوگئےہیں