یمن کے حزب اختلاف کا کہناہے کہ انہوں نے خلیج تعاون کونسل کی ثالثی میں طے پانے والے معاہدے پر دستخط کردیے ہیں جس کے تحت صدر علی عبداللہ صالح ایک مہینے کے اندر اقتدار منتقل کردیں گے۔
حزب اختلاف کے ذرائع نے کہاہے کہ میں جاری سیاسی بحران کے خاتمے کی غرض سے کیے جانے والے معاہدے پر ہفتے کے روز دستخط ہوئے۔ تازہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ معاہدے پر صدر صالح کے دستخط اتوار کو متوقع ہیں۔ اس سے قبل بھی معاہدے پر دستخطوں کا پروگرام صدر کے اعتراضات کے باعث دو بار مؤخر ہوچکاہے۔
ہفتے کے روز اپنی تقریر میں مسٹر صالح نے امریکہ کی حمایت یافتہ خلیج تعاون کونسل کی تجویز کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ان کے اقتدار چھوڑنے کے نتیجے میں القاعدہ ملک کے کئی حصوں پر کنٹرول حاصل کرسکتی ہے۔
معاہدے پر پنی اس تنقید کے باوجود مسٹرصالح نے اس پر عمل کرنے کا اشارہ دیا ہے۔
معاہدے پر دستخط ہونے کے 30 دن کے اندر اقتدار اپنے نائب کے حوالے کرنے کی صورت میں مسٹر صالح کے خلاف مقدمات قائم نہ کرنے کی ضمانت دی گئی ہے۔
یمن کے صدر علی عبداللہ صالح کو گذشتہ کئی مہینوں سےحکومت مخالف مظاہروں کا سامنا کرنا پڑرہاہے ۔ مظاہرین ان کے 30 سالہ اقتدار کے خاتمے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ جبکہ حکومت مظاہرین کے خلاف ہلاکت خیز قوت کا استعمال کرتی رہی ہے۔