یمن کے سیکیورٹی عہدے داروں کا کہناہے کہ ملک کے جنوبی حصے میں ہونے والے ایک بم دھماکے میں فوج کا ایک کرنل ہلاک ہوگیا ہے۔ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب عرب ممالک کے نمائندے یمن کے سیاسی مستقبل پر گفتگو کے لیے سعودی عرب میں اجلاس کررہے ہیں۔
منگل کے روز عہدے داروں نے کہا کہ جنوبی علاقے پورٹ آف عدن کے قریب کرنل مطیع السیانی کی کار پر پیر کے روز اس وقت بم پھینکا گیا جب وہ ڈرائیونگ کررہے تھے۔ بم دھماکے میں گاڑی تباہ ہوگئی ۔
بم دھماکے کی خبر ایک ایسے وقت میں سامنے آئی جب خلیج تعاون کونسل کے ارکان کا کہناہے کہ منگل کو سعودی عرب میں منقعد ہونے والے کونسل کے اجلاس میں یمن کی صورت حال ایجنڈے میں سر فہرست ہے۔
پیر کے روز یمن کی سیاسی حزب اختلاف نے ملک کے قائمقام سربراہ سے ملاقات کی، جب کہ یمن کے صدر علی عبداللہ صالح کئی دن قبل صنعا کے صدارتی محل پر ایک راکٹ حملے میں زخمی ہونے بعد سعودی عرب میں زیر علاج ہیں اور اطلاعات کے مطابق صحت یاب ہورہے ہیں۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نائب صدر عبدالرب منصور ہادی اور حزب اختلاف کے راہنماؤں کے درمیان عبوری حکومت کے قیام اور اس کے طریقہ کار پر بات چیت ہوئی ۔
امریکی وزات خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے پیر کے روز کہا تھا کہ امریکہ کی خواہش ہے کہ یمن کی حکومت اور حزب اختلاف آپس میں بات چیت کے ذریعے اپنے مسائل طے کریں ۔ ان کا مزید کہناتھا کہ مسٹر صالح کی ملک سے مسلسل عدم موجودگی کی صورت حال کی بنا پر سیکیورٹی کا خلا پیدا ہورہاہے۔