رسائی کے لنکس

یوٹیوب اپنے مواد کے لیے نئے قوانین اور ضابطے بنانے کا خواہاں


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب کا کہنا ہے کہ انہیں نفرت انگیز، تشدد,نسل پرستی اور غلط معلومات سے متعلق مواد کو روکنے کے لیے نئے قوانین اور ضابطے بنانا ہوں گے۔

یوٹیوب کے چیف پراڈکٹ آفیسر نیل موہن کا کہنا ہے کہ یوٹیوب ایک بڑے شہر کی طرح پھیل چکا ہے اور ایک بڑے شہر کے لیے نئے قوانین اور ضابطے لازمی ہیں۔

واضح رہے کہ یوٹیوب پر قانون کی خلاف ورزی کرنے پر امریکی فیڈرل ٹریڈ کمیشن کو گوگل نے کئی ملین ڈالرز کا جرمانہ ادا کیا تھا۔

خیال رہے کہ یوٹیوب اور سماجی رابطوں کے پلیٹ فارمز سازشی نطریات پھیلانے کا ذریعہ بھی سمجھے جاتے ہیں۔

یوٹیوب کے چیف پراڈکٹ آفیسر نیل موہن کا مزید کہنا ہے کہ ہم نے یقینی بنانا ہے کہ اس قسم کا موّاد یوٹیوب پر اپ لوڈ نہ ہو۔

واضح رہے کہ یوٹیوب نے جون میں کہا تھا کہ نسل پرستی کو بڑھاوا دینے والی ویڈیوز پر پابندی لگائی جائے گی۔

چیف پراڈکٹ آفیسر یوٹیوب نے یہ بھی بتایا کہ ہر ماہ دو ارب صارفین یوٹیوب استعمال کرتے ہیں۔ صارفین کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس پلیٹ فارم کو سنجیدگی سے لیں۔

خیال رہے کہ امریکہ میں ٹیکنالوجی کے بڑے اداروں کو جانچ پڑتال کا سامنا ہے جبکہ کچھ سیاسی رہنما طاقتور اداروں کو تقسیم کرنے اور کچھ موّاد کی چھان بین سے متعلق اصول مرتب کرنا چاہتے ہیں۔

خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' سے بات کرتے ہوئے نیل موہن کا کہنا ہے کہ یہ سب سے پہلے ہماری ذمہ داری ہے سوشل گائیڈ لائنز جو دس سال پہلے تھیں اب لاگو نہیں ہوتیں انہیں وقت کے تقاضوں کے مطابق تبدیل کرنا چاہیئے۔ لیکن یہ ایک مشکل عمل ہے۔

موہن کا مزید کہنا ہے کہ آپ نفرت انگیز موّاد سے متعلق پالیسی آرام سے بنا سکتے ہیں لیکن اس میں بہت ساری خامیاں رہ جائیں گی۔

وہ کہتے ہیں کہ امریکہ میں یوٹیوب کے پاس ایسے لوگ موجود ہیں جو کہ موّاد چیک کرتے ہیں اور طے کرتے ہیں کہ کونسا موّاد صارفین کے لیے موزوں ہے۔

XS
SM
MD
LG