ایف بی آئی نے ستمبر میں ایک کارروائی کے دوران اسےایک ایسے وقت گرفتار کیا تھاجب وہ القاعدہ کے رکن کا بہروپ بھرے ہوئے ایک خفیہ سرکاری ایجنٹ سے دھماکہ خیز مواد اور آتشیں ہتھیار وصول کررہاتھا۔
ایک امریکی شخص نے ، جس پر الزام ہے کہ اس ریموٹ کنٹرول ماڈل جہازوں میں دھماکہ خیز مواد بھر کر ان سے پینٹاگان اور امریکی کیپیٹل پر حملے کا منصوبہ بنایا تھا، اپنے جرم کااعتراف کرلیا ہے۔
محکمہ انصاف کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیاہے کہ 26 سالہ شخص رضوان فردوس اپنا یہ اعترافی بیان داخل کیاہے کہ اس نے ایک وفاقی عمارت کو تباہ کرنے اور نقصان پہنچانے اور دہشت گردی کی مدد کے لیے استعمال کیا جاسکنے والا مودا فراہم کرنے کی کوشش کی تھی۔
اس اعترافی بیان کے بدلے میں حکومت اس پر عائد چار دوسرے الزامات واپس لے لے گی۔
یہ اعترافی معاہدہ منگل کے روز شمال مشرقی امریکی شہر بوسٹن کی ایک وفاقی عدالت میں داخل کیا گیا۔ معاہدے کے ایک حصے کے طورپر پراسیکیوٹرز اور صفائی کے وکلاء نے رضوان کے لیے 17 سال قید کی درخواست کی ہے۔
فردوس ایک امریکی مسلمان ہے۔ اس نے بوسٹن کی نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی سے فزکس میں ڈگری حاصل کی تھی۔
ایف بی آئی نے ستمبر میں ایک کارروائی کے دوران اسےایک ایسے وقت گرفتار کیا تھاجب وہ القاعدہ کے رکن کا بہروپ بھرے ہوئے ایک خفیہ سرکاری ایجنٹ سے دھماکہ خیز مواد اور آتشیں ہتھیار وصول کررہاتھا۔
تفتیش کاروں کا کہناہے کہ اس دھماکہ خیز مواد سے عام شہریوں کو کسی بھی طرح کے نقصان کا اندیشہ نہیں تھا۔
عہدے داروں کا کہناہے کہ فردوس نے 2010ء کے شروع میں امریکہ کے خلاف جہاد کی منصوبہ بندی شروع کی تھی۔ ان کا کہناہے کہ اس نے خواتین اور بچوں سمیت امریکیوں کو ہلاک کرنے کے متعلق سوچنا شروع کیا جسے وہ اللہ کے دشمن تصور کرتا تھا۔
محکمہ انصاف کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیاہے کہ 26 سالہ شخص رضوان فردوس اپنا یہ اعترافی بیان داخل کیاہے کہ اس نے ایک وفاقی عمارت کو تباہ کرنے اور نقصان پہنچانے اور دہشت گردی کی مدد کے لیے استعمال کیا جاسکنے والا مودا فراہم کرنے کی کوشش کی تھی۔
اس اعترافی بیان کے بدلے میں حکومت اس پر عائد چار دوسرے الزامات واپس لے لے گی۔
یہ اعترافی معاہدہ منگل کے روز شمال مشرقی امریکی شہر بوسٹن کی ایک وفاقی عدالت میں داخل کیا گیا۔ معاہدے کے ایک حصے کے طورپر پراسیکیوٹرز اور صفائی کے وکلاء نے رضوان کے لیے 17 سال قید کی درخواست کی ہے۔
فردوس ایک امریکی مسلمان ہے۔ اس نے بوسٹن کی نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی سے فزکس میں ڈگری حاصل کی تھی۔
ایف بی آئی نے ستمبر میں ایک کارروائی کے دوران اسےایک ایسے وقت گرفتار کیا تھاجب وہ القاعدہ کے رکن کا بہروپ بھرے ہوئے ایک خفیہ سرکاری ایجنٹ سے دھماکہ خیز مواد اور آتشیں ہتھیار وصول کررہاتھا۔
تفتیش کاروں کا کہناہے کہ اس دھماکہ خیز مواد سے عام شہریوں کو کسی بھی طرح کے نقصان کا اندیشہ نہیں تھا۔
عہدے داروں کا کہناہے کہ فردوس نے 2010ء کے شروع میں امریکہ کے خلاف جہاد کی منصوبہ بندی شروع کی تھی۔ ان کا کہناہے کہ اس نے خواتین اور بچوں سمیت امریکیوں کو ہلاک کرنے کے متعلق سوچنا شروع کیا جسے وہ اللہ کے دشمن تصور کرتا تھا۔