عوام کو فلم کی طرف متوجہ کرنے کیلئے مختلف فن آزمائے جاتے ہیں جس پر لاکھوں کی رقم خرچ کردی جاتی ہے۔
ایک زمانہ تھا کہ جب فلمی ستارے صرف فلم سازی کے دوران اداکاری میں مصروف نظر آتے تھے مگر اب تو فلمی ستارے جگہ جگہ اپنی فلموں کی پروموشنز کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ صرف چند ایک فلم ہی ہوا کرتی تھیں جن کی ریلیز سے پہلے اس کی پروموشن کیلئے کام کیا جاتا تھا، مگر آج کے جدید دور میں فلم مکمل ہونیکے بعد سب سے زیادہ زور فلم کی تشہیر کیلئے لگایا جاتا ہے۔ ہر فلم کی تشہیر کیلئے جدید ‘ئیڈیاز تشکیل دئے جاتے ہیں۔ جدید دور میں سوشل میڈیا بھی فلم کی تشہیر میں پیش پیش ہے، اس کے علاوہ فلمی ستارے مختلف ٹی وی اسکرین پر آکر فلم کی تشہیر کرتے نظر آتے ہیں اور اس کیلئے پبلسٹی اسٹنٹ اور مداحوں سے عام ملاقات بحی ایک فلم کی مشہوری کیلئے ضروری سمجھاجاتا ہے۔ فلمی ستارے ہی فلم کی ہروموشن کا سب سے اہم حصہ بنتے ہیں۔
موجودہ دور میں ہر فلم کی ریلیز سے پہلے اسکی تشہیری مہم کو ایک فلم کی کامیابی کا راز سمجھا جاتا ہے۔ فلم کی ریلیز سے پہلے فلم کو ہر جگہ عام کرنے کے مختلف حربے اور طریقوں کا استعمال کیا جاتا ہے تاکہ اس فلم میں لوگ زیادہ سے زیادہ دلچسپی لے سکیں اور فلم ہٹ ہوجائے اور بزنس کرکے دکھائے۔ عوام کو فلم کی طرف متوجہ کرنے کیلئے مختلف فن آزمائے جاتے ہیں جس پر لاکھوں کی رقم خرچ کردی جاتی ہے۔
حال ہی میں سلمان خان کی ریلیز ہونیوالی فلم ایک تھا ٹائیگر کی ریلیز سے پہلے پروموشن کیلئے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی ۔ انھوں نےسوشل میڈیا کے ذریعے پاکستانی حکومت اورپاکستانی صدر زداری کو یہ پیغام بھجوایا کہ پاکستان بھارتی جاسوس سربجیت سنگھ کی رہائی جلد از جلد کردے۔
سربجیت سنگھ بھارتی جاسوس 1990 سے پاکستان میں جاسوسی کے الزام میں قید ہے اور لاہور اور ملتان کے دھماکوں میں میں ملوث ملزم ہے۔ اسے پھانسی کی سزا بھی سنادی گئی تاہم ابھی تک پھانسی نہیں دی گئی۔ سلمان نے یہ موقع ہاتھ سے جانے نہ دیا اور اپنی فلم کی تشہیر کیلئے اس بیان کا سہارا لیا تاکہ بھارتی عوام کی توجہ ان کی طرف مرکوز ہوجائے۔ ظاہر ہے کہ سلمان خان نے اپنی فلم میں خود ایک جاسوس کا کردار جو نبھایا تھا۔
اس کے قبل بھی سلمان خان نے اپنی فلم باڈی گارڈ کی تشہیر کیلئے کافی محنت کی۔ جسمیں انھوں نے اپنے مداحوں کو کھلے عام دعوت دی کہ وہ ان کے ایک دن کے باڈی گارڈ بن کر دکھائیں ۔ جس کیلئے لاکھوں افراد نے اپنی رضامندی ظاہر کی مگر کسی کو ان کا باڈی گارڈ بننے کا موقع نہیں دیا گیا۔
امتابھ بچن ایشوریا رائے کترینہ کیف اور مختلف بھارتی اداکار فلم کی ریلیز سے پہلے اجمیر شریف کے مزار پر حاضری دیتے اور فلم کی کامیابی کیلئے مزار پر منت مانگتے اور دعا کرتے نظر آتے ہیں۔ اس عمل کو بھی فلم کی تشہیر کاحصہ سمجھا جاتا ہے۔
دوسری جانب جان ابراہم نے فلم فورس کی ریلیز سے پہلے یہ افواہ پھیلادی کہ فلم میں جینیلا ڈی سوزا اور جان ابراہم کی شادی کا جو سین فلم کیلئے عکس بند کرایاگیا ہے اس سین میں پنڈت نے غلطی سے اصلی منتر پڑھ دیا جس سے جنیلا اور جان میاں بیوی ہیں اور وہ اصلی شادی تھی۔ یہ بیان بھی فلم کی تشہیر کیلئے جان ابراہم نے میڈیا کو دیا۔
عامر خان نے اپنی فلم فنا کیلئے گجرات نرما بچاو آندولن کی حمایت کیلئے ایک بیان دیا جس نے گجرات میں ایک اشتعال پھیلا دیا اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے عامر خان کے فلمی پوسٹرز جلادے گئے اور عامر خان کی فلم گجرات کے سینما گھروں میں تو ریلیز نہیں ہوئی مگر بھارت کے تمام سینماؤں میں اس کی خوب پذیرائی ہوئی اور عامر کا وہ بیان فلم کی مشہوری کا باعث بن گیا۔ اس کے علاقہ فلم تھری ایڈیٹس کیلئے بھی عامرخان نے کئی جگہوں کا دورہ کیا۔
دیکھا جائے تو شاہرخ خان جو بالی ووڈ کے کنگ خان کہلائے جاتے ہیں ان کا صرف نام ہی فلم کیلئے کافی نہیں ان کو بھی اپنی فلم کی پروموشن کیلئے کافی تگ و دو کرنی پڑتی ہے۔ شاہ رخ کی فلم را ون جو کہ دیوالی پر ریلیز ہوئی مگر اس فلم کی تشہیر جنوری سے سوشل میڈیا ٹوئٹر کے ذریعے شروع کردی گئی۔ اس کے علاوہ ان کی فلم مائی نیم از خان کی ریلیز کے بعدا نھیں نیویارک کے ائیرپورٹ پر سیکیورٹی اہلکاروں نے روک لیا تھا جو کہ ایک مشہور خبر بن گئی اور فلم سے جڑی یہ خبر فلم کی پرموشن میں اضافہ کردیا۔
عمران خان نے اپنی فلم دہلی بیلی کی ریلیز سے پہلے میڈیا کو ایک بیان جاری کردیا کہ پچیس سال سے کم عمر کے نوجوانوں پر شراب کی پابندی نہیں ہونی چاہئے۔ اب کسی کو کیا پتا کہ عمران خان کو نوجوانوں سے کیا ہمدردی ہوسکتی ہےیہ تو صرف ایک بیان تھا جو کہ صرف اور صرف ان کی فلم کی پروموشن کیلئے انھوں نے دیا۔
ودیا بالن نے اپنی فلم کہانی کی ریلیز سے پہلے ممبئی کے ریلوے اسٹیشن پر فلمی گیٹ اپ میں نظر آئیں جیسا کہ اس فلم کی کہانی کے سین تھے کہ ودیا ماں بننے والی ہوتی ہے اور وہ ریلوے اسٹیشن پر آکر اپنے شوہر کو تلاش کرتی ہے۔
شاہد کپور نے بھی اپنی فلم موسم کی ریلیز سی پہلے اس کی کامیابی کیلئے کئی اشتہاری مہموں کا سہارا لیا مگر ان کی فلم موسم سینما گھروں میں رونق نہ جما سکی اور بری طرح فلاپ ہوگئی۔
فلم کی تشہیری مہم اور پروموشن صرف فلم سازی کا ایک حصہ تو ہوسکتی ہے مگر فلم کی کامیابی کی ضامن نہیں ہوسکتی فلم کی کامیابی کا انحصارہمیشہ فلم کے مواد اور کہانی پر ہوتا ہے نا کہ فلمی پروموشنز پر۔
موجودہ دور میں ہر فلم کی ریلیز سے پہلے اسکی تشہیری مہم کو ایک فلم کی کامیابی کا راز سمجھا جاتا ہے۔ فلم کی ریلیز سے پہلے فلم کو ہر جگہ عام کرنے کے مختلف حربے اور طریقوں کا استعمال کیا جاتا ہے تاکہ اس فلم میں لوگ زیادہ سے زیادہ دلچسپی لے سکیں اور فلم ہٹ ہوجائے اور بزنس کرکے دکھائے۔ عوام کو فلم کی طرف متوجہ کرنے کیلئے مختلف فن آزمائے جاتے ہیں جس پر لاکھوں کی رقم خرچ کردی جاتی ہے۔
حال ہی میں سلمان خان کی ریلیز ہونیوالی فلم ایک تھا ٹائیگر کی ریلیز سے پہلے پروموشن کیلئے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی ۔ انھوں نےسوشل میڈیا کے ذریعے پاکستانی حکومت اورپاکستانی صدر زداری کو یہ پیغام بھجوایا کہ پاکستان بھارتی جاسوس سربجیت سنگھ کی رہائی جلد از جلد کردے۔
اس کے قبل بھی سلمان خان نے اپنی فلم باڈی گارڈ کی تشہیر کیلئے کافی محنت کی۔ جسمیں انھوں نے اپنے مداحوں کو کھلے عام دعوت دی کہ وہ ان کے ایک دن کے باڈی گارڈ بن کر دکھائیں ۔ جس کیلئے لاکھوں افراد نے اپنی رضامندی ظاہر کی مگر کسی کو ان کا باڈی گارڈ بننے کا موقع نہیں دیا گیا۔
امتابھ بچن ایشوریا رائے کترینہ کیف اور مختلف بھارتی اداکار فلم کی ریلیز سے پہلے اجمیر شریف کے مزار پر حاضری دیتے اور فلم کی کامیابی کیلئے مزار پر منت مانگتے اور دعا کرتے نظر آتے ہیں۔ اس عمل کو بھی فلم کی تشہیر کاحصہ سمجھا جاتا ہے۔
دوسری جانب جان ابراہم نے فلم فورس کی ریلیز سے پہلے یہ افواہ پھیلادی کہ فلم میں جینیلا ڈی سوزا اور جان ابراہم کی شادی کا جو سین فلم کیلئے عکس بند کرایاگیا ہے اس سین میں پنڈت نے غلطی سے اصلی منتر پڑھ دیا جس سے جنیلا اور جان میاں بیوی ہیں اور وہ اصلی شادی تھی۔ یہ بیان بھی فلم کی تشہیر کیلئے جان ابراہم نے میڈیا کو دیا۔
عامر خان نے اپنی فلم فنا کیلئے گجرات نرما بچاو آندولن کی حمایت کیلئے ایک بیان دیا جس نے گجرات میں ایک اشتعال پھیلا دیا اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے عامر خان کے فلمی پوسٹرز جلادے گئے اور عامر خان کی فلم گجرات کے سینما گھروں میں تو ریلیز نہیں ہوئی مگر بھارت کے تمام سینماؤں میں اس کی خوب پذیرائی ہوئی اور عامر کا وہ بیان فلم کی مشہوری کا باعث بن گیا۔ اس کے علاقہ فلم تھری ایڈیٹس کیلئے بھی عامرخان نے کئی جگہوں کا دورہ کیا۔
عمران خان نے اپنی فلم دہلی بیلی کی ریلیز سے پہلے میڈیا کو ایک بیان جاری کردیا کہ پچیس سال سے کم عمر کے نوجوانوں پر شراب کی پابندی نہیں ہونی چاہئے۔ اب کسی کو کیا پتا کہ عمران خان کو نوجوانوں سے کیا ہمدردی ہوسکتی ہےیہ تو صرف ایک بیان تھا جو کہ صرف اور صرف ان کی فلم کی پروموشن کیلئے انھوں نے دیا۔
ودیا بالن نے اپنی فلم کہانی کی ریلیز سے پہلے ممبئی کے ریلوے اسٹیشن پر فلمی گیٹ اپ میں نظر آئیں جیسا کہ اس فلم کی کہانی کے سین تھے کہ ودیا ماں بننے والی ہوتی ہے اور وہ ریلوے اسٹیشن پر آکر اپنے شوہر کو تلاش کرتی ہے۔
شاہد کپور نے بھی اپنی فلم موسم کی ریلیز سی پہلے اس کی کامیابی کیلئے کئی اشتہاری مہموں کا سہارا لیا مگر ان کی فلم موسم سینما گھروں میں رونق نہ جما سکی اور بری طرح فلاپ ہوگئی۔
فلم کی تشہیری مہم اور پروموشن صرف فلم سازی کا ایک حصہ تو ہوسکتی ہے مگر فلم کی کامیابی کی ضامن نہیں ہوسکتی فلم کی کامیابی کا انحصارہمیشہ فلم کے مواد اور کہانی پر ہوتا ہے نا کہ فلمی پروموشنز پر۔