آئی ایس پی آر کے اعلامیہ کے مطابق فوجی نوجوانوں نے فوری طورپر متاثرہ علاقوں میں پہنچ کر لوگوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی شروع کردی ہے۔
سندھ میں موسلاھار بارشوں سے تاحال بڑے پیمانے پرجانی و مالی نقصانات کا سلسلہ جاری ہے ۔ گزشتہ 48گھنٹوں کے دوران مرنے والوں کی مجموعی تعداد 58ہوگئی ہے جبکہ منگل کو بھی متعدد مکانات منہدم ہوگئے۔ درجنوں ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ کئی مکانات کی چھتیں اور دیواریں گرگئی ہیں۔
بارش کے بعد سندھ سیلاب کا منظر پیش کررہا ہے۔ اب تک سینکڑوں افراد بے گھر ہوگئے ہیں جبکہ لوگوں کو خوراک کی کمی کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ہزاروں افراد نے اپنے گھربار چھوڑ کر محفوظ مقامات کی جانب رخ کرلیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کے بعد منگل کو بلوچستان سے سیلابی ریلا صوبہ سندھ میں داخل ہوگیا جس سے بڑے پیمانے پر تباہی دیکھنے میں آئی۔ سندھ کے اضلاع جیکب آباد، کندھ کوٹ، سکھر، بدین، سانگھڑ اور حیدر آبادسمیت 50 سے زائد د علاقوں میں بارش کا پانی جوں کا توں کھڑا ہے۔ آمدورفت کا نظام درہم برہم ہے جبکہ کئی علاقوں کی بجلی منقطع ہوگئی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے منگل کو بارش سے متاثرہ کئی علاقوں کا دورہ بھی کیا۔ان کی جانب سے سکھر میں امدادی کیمپ بھی لگائے گئے ہیں۔
ادھر سول انتظامیہ کی جانب سے صوبے میں فوج کی طلبی کے بعدریسکیو آپریشن اور امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق فوجی نوجوانوں نے فوری طورپر متاثرہ علاقوں میں پہنچ کر پانی میں گھرے افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا کام شروع کردیا ہے۔
محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں تیز بارشوں کا سلسلہ جاری مزید 2دنوں تک جاری رہے گا۔
بارش کے بعد سندھ سیلاب کا منظر پیش کررہا ہے۔ اب تک سینکڑوں افراد بے گھر ہوگئے ہیں جبکہ لوگوں کو خوراک کی کمی کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ہزاروں افراد نے اپنے گھربار چھوڑ کر محفوظ مقامات کی جانب رخ کرلیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کے بعد منگل کو بلوچستان سے سیلابی ریلا صوبہ سندھ میں داخل ہوگیا جس سے بڑے پیمانے پر تباہی دیکھنے میں آئی۔ سندھ کے اضلاع جیکب آباد، کندھ کوٹ، سکھر، بدین، سانگھڑ اور حیدر آبادسمیت 50 سے زائد د علاقوں میں بارش کا پانی جوں کا توں کھڑا ہے۔ آمدورفت کا نظام درہم برہم ہے جبکہ کئی علاقوں کی بجلی منقطع ہوگئی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے منگل کو بارش سے متاثرہ کئی علاقوں کا دورہ بھی کیا۔ان کی جانب سے سکھر میں امدادی کیمپ بھی لگائے گئے ہیں۔
ادھر سول انتظامیہ کی جانب سے صوبے میں فوج کی طلبی کے بعدریسکیو آپریشن اور امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق فوجی نوجوانوں نے فوری طورپر متاثرہ علاقوں میں پہنچ کر پانی میں گھرے افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا کام شروع کردیا ہے۔
محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں تیز بارشوں کا سلسلہ جاری مزید 2دنوں تک جاری رہے گا۔