اپنے سہ روزہ دورے میں، پینٹاگان کے سربراہ امریکہ اور چین کے درمیان فوجی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی کوشش کریں گے
واشنگٹن —
امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے بدھ کے روز چینی فوج کو بتایا کہ ایشیا پر دھیان مرکوز کرنےسے متعلق امریکہ کی نئی فوجی حکمت عملی کا مقصد چین کو قابو کرنا نہیں ہے۔
بیجنگ میں چین کی ملٹری اکیڈمی کےنو جوان افسروں سےمخاطب ہو کر پنیٹا کا یہ بیان امریکہ کی طرف سے اپنی نوعیت کا پہلا براہ راست بیان ہے، جو کہ اس خطے میں امریکہ کے ارادوں کا احاطہ کرتا ہے۔
پنیٹا نے یہ بھی کہا کہ امریکی میزائل شکن نظاموں کو وسعت دینے کا مقصد شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائل ہتھیاروں کے ذخیرے کو مد نظر رکھ کر کیا گیا ہے، نہ کہ چین کو ۔
پینٹاگان کے سربراہ چین کے سہ روزہ دورے میں امریکہ اور چین کے درمیان فوجی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی کوشش کریں گے۔ دونوں کو ایشیا پیسیفک میں ایک دوسرے کے مقاصد کے بارے میں خدشات لاحق ہیں۔
اس سے قبل، بدھ کو پنیٹا نے چین کے لیڈر اِن ویٹنگ زی جِن پنگ کے ساتھ ملاقات کی، جو نامعلوم وجوہ کی بنیاد پر دو ہفتے تک عوامی حلقوں سے اوجھل رہنے کے بعد پہلی بار پبلک میں دیکھے گئے ہیں۔
بیجنگ میں چین کی ملٹری اکیڈمی کےنو جوان افسروں سےمخاطب ہو کر پنیٹا کا یہ بیان امریکہ کی طرف سے اپنی نوعیت کا پہلا براہ راست بیان ہے، جو کہ اس خطے میں امریکہ کے ارادوں کا احاطہ کرتا ہے۔
پنیٹا نے یہ بھی کہا کہ امریکی میزائل شکن نظاموں کو وسعت دینے کا مقصد شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائل ہتھیاروں کے ذخیرے کو مد نظر رکھ کر کیا گیا ہے، نہ کہ چین کو ۔
پینٹاگان کے سربراہ چین کے سہ روزہ دورے میں امریکہ اور چین کے درمیان فوجی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی کوشش کریں گے۔ دونوں کو ایشیا پیسیفک میں ایک دوسرے کے مقاصد کے بارے میں خدشات لاحق ہیں۔
اس سے قبل، بدھ کو پنیٹا نے چین کے لیڈر اِن ویٹنگ زی جِن پنگ کے ساتھ ملاقات کی، جو نامعلوم وجوہ کی بنیاد پر دو ہفتے تک عوامی حلقوں سے اوجھل رہنے کے بعد پہلی بار پبلک میں دیکھے گئے ہیں۔